رینگما ریزرو فاریسٹ سے 2000 خاندانوں کی ہوگی بے دخلی، آسام حکومت کی بڑی کارروائی
گولاگھاٹ (آسام)، 29 جولائی (ہ س)۔ گولا گھاٹ ضلع کے اوریام گھاٹ میں واقع رینگما ریزرو فاریسٹ میں آسام حکومت منگل سے بڑی بے دخلی مہم شروع کرنے جا رہی ہے۔ یہ مہم تقریباً 10,000 بیگھہ (تقریباً 3,300 ایکڑ) مبینہ تجاوزات والی جنگلاتی اراضی کو صاف کرنے کے ل
Assam- 2,000 families be evicted from Rengma Reserve Forest


گولاگھاٹ (آسام)، 29 جولائی (ہ س)۔ گولا گھاٹ ضلع کے اوریام گھاٹ میں واقع رینگما ریزرو فاریسٹ میں آسام حکومت منگل سے بڑی بے دخلی مہم شروع کرنے جا رہی ہے۔ یہ مہم تقریباً 10,000 بیگھہ (تقریباً 3,300 ایکڑ) مبینہ تجاوزات والی جنگلاتی اراضی کو صاف کرنے کے لیے ہوگی، جس میں تقریباً 2000 خاندان متاثر ہوں گے۔

سروپتھار سب ڈویژن کے تحت آنے والے اس حساس علاقے کے 30 گاووں کا تفصیلی سروے کیا گیا تھا، جس میں پتہ چلا کہ جنگلاتی رقبہ کے بڑے حصے کو غیر قانونی طور پر زرعی زمین میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

ضلع انتظامیہ کے ایک سینئر افسر نے بتایا”پورے علاقے کو نو زونوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور محکمہ جنگلات کے ذریعے تجاوزات کرنے والوں کو باقاعدہ نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔ سات دن کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی، جس کے بعد چلنی جان، کھیرباڑی اور دیال پور جیسے گاووں میں بہت سے خاندانوں نے رضاکارانہ طور پر جگہ خالی کرنا شروع کر دی ہے۔“

انتظامیہ کا خیال ہے کہ زیادہ تر تجاوزات کا تعلق آسام کے نگاوں، موریگاوں، شونیت پور، کچھار، دھوبری، بارپیٹا اور ہوجائی اضلاع سے ہے۔ کچھ کا تعلق مغربی بنگال اور بہار سے بھی ہے۔ ان میں سے ایک بڑی تعداد اقلیتی برادری سے بتائی جاتی ہے۔

امن و امان برقرار رکھنے کے لیے گولا گھاٹ میں ایک سینئر پولیس افسر کو تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سی آر پی ایف اور ریاستی پولیس فورس کو بھی موقع پر تعینات کیا گیا ہے۔یہ کارروائی وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہیمنت بسوا سرما کے 25 جولائی کو اوریام گھاٹ کے دورے کے چند دن بعد کی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ شناخت شدہ تجاوزات میں سے تقریباً 70 فیصد نے پہلے ہی رضاکارانہ طور پر زمین خالی کر دی ہے۔

دریں اثنا، ناگالینڈ حکومت نے سرحدی اضلاع کو الرٹ رہنے اور بے دخل خاندانوں کی کسی بھی ممکنہ دراندازی کو روکنے کا مشورہ دیا ہے۔وزیر اعلی کے مطابق، گزشتہ چار برسوں میں آسام میں 1.29 لاکھ بیگھہ (42,500 ایکڑ سے زیادہ) تجاوزات والی زمین کو خالی کرایا جا چکاہے۔ تاہم، ریاست میں تقریباً 29 لاکھ بیگھہ (9.5 لاکھ ایکڑ) زمین اب بھی غیر قانونی قبضے میں ہے، جسے حکومت نے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande