حکومت کی طرف سے وقف امید پورٹل کا قیام،غیر قانونی اور عدالت کی توہین کے مترادف
نئی دہلی،04جون(ہ س)۔مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ نے اپنے پریس نوٹ میں کہا ہے کہ حکومت کا پیش کردہ قانون وقف 2025 اس وقت سپریم کورٹ میں زیرِ دوراں ہے۔ تمام مسلم تنظیموں نے اسے مسترد کر دیا ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں، انسانی حقوق
حکومت کی طرف سے وقف امید پورٹل کا قیام،غیر قانونی اور عدالت کی توہین کے مترادف


نئی دہلی،04جون(ہ س)۔مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ نے اپنے پریس نوٹ میں کہا ہے کہ حکومت کا پیش کردہ قانون وقف 2025 اس وقت سپریم کورٹ میں زیرِ دوراں ہے۔ تمام مسلم تنظیموں نے اسے مسترد کر دیا ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں، انسانی حقوق کی تنظیموں، اور سکھ، عیسائی نیز دیگر اقلیتوں نے بھی اسے ناقابلِ قبول قرار دیا ہے۔مگر افسوس ہے کہ اس کے باوجود حکومت 6?جون سے وقف امید پورٹل قائم کر رہی ہے اور اس میں اوقافی جائیداد کے اندراج کو لازم قرار دے رہی ہے۔ یہ پوری طرح حکومت کی غیر قانونی حرکت ہے اور واضح طور پر عدالت کی توہین کا ارتکاب ہے۔اطلاعات کے مطابق یہ رجسٹریشن پوری طرح اس متنازعہ قانون پر مبنی ہے، جس کو عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے اور جس کو ا?ئین سے متصادم قرار دیا گیا ہے۔ اس لیے آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ سختی سے اس کی مخالفت کرتا ہے۔ مسلمانوں اور ریاستی وقف بورڈوں سے اپیل کرتا ہے کہ جب تک عدالت اس سلسلہ میں کوئی فیصلہ نہ کردے، اوقاف کو اس پورٹل میں درج کرانے سے گریز کریں۔متولیان وقف بورڈ کو میمورنڈم پیش کریں کہ جب تک سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں ہو جائے، اس طرح کی کارروائی سے گریز کیا جائے۔ ا?ل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ عنقریب حکومت کے اس اقدام کے خلاف عدالت سے رجوع کرےگا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande