من کی بات میں وزیر اعظم مودی نے ایمرجنسی کو جمہوریت کا قتل قرار دیا، آئین کے محافظوں کو خراج عقیدت پیش کیا
نئی دہلی، 29 جون (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو اپنے ریڈیو پروگرام ''من کی بات'' میں ایمرجنسی کے 50 سال مکمل ہونے پر اس کے سیاہ باب کو یاد کیا اور کہا کہ یہ صرف آئین کا قتل نہیں تھا بلکہ عدلیہ کو غلام بنانے کی کوشش بھی تھی۔ انہوں نے ہزا
من کی


نئی دہلی، 29 جون (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو اپنے ریڈیو پروگرام 'من کی بات' میں ایمرجنسی کے 50 سال مکمل ہونے پر اس کے سیاہ باب کو یاد کیا اور کہا کہ یہ صرف آئین کا قتل نہیں تھا بلکہ عدلیہ کو غلام بنانے کی کوشش بھی تھی۔ انہوں نے ہزاروں لوگوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے مظالم کا سامنا کرتے ہوئے جمہوریت کی حفاظت کی۔

وزیر اعظم نے آج 'من کی بات' کے 123ویں ایپیسوڈ میں کئی موضوعات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے حالیہ دنوں میں ملک میں رونما ہونے والی مثبت تبدیلیوں، ثقافتی تہواروں، سماجی شرکت، خواتین کی ترقی، ماحولیاتی تحفظ اور ہندوستان کی بین الاقوامی کامیابیوں کا ذکر کرکے ہم وطنوں کو فخر اور حوصلہ افزائی کا احساس دلایا۔

وزیراعظم نے ایمرجنسی کی 50ویں سالگرہ پر جمہوریت کی حفاظت کرنے والوں کو یاد کیا۔ مودی نے کہا کہ 1975 میں لگائی گئی ایمرجنسی کے دوران لوگوں کو بڑے پیمانے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ وہ دور کیسا تھا۔ ایمرجنسی لگانے والوں نے نہ صرف ہمارے آئین کو قتل کیا بلکہ عدلیہ کو بھی غلام بنانے کا ارادہ کیا۔ اس دوران لوگوں کو بڑے پیمانے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ایسی بے شمار مثالیں ہیں جنہیں کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔ پروگرام کے دوران انہوں نے سابق وزرائے اعظم مرار جی دیسائی، بابو جگجیون رام اور اٹل بہاری واجپائی کے پرانے آڈیو بھی شیئر کیے، جس میں انہوں نے اس دور کی ہولناکیوں کو بیان کیا۔

انہوں نے کہا کہ جارج فرنینڈس صاحب کو زنجیروں میں جکڑ دیا گیا ۔ بہت سے لوگوں کو سخت اذیتیں دی گئیں۔ میسا کے تحت، کسی کو بھی اسی طرح گرفتار کیا جا سکتا تھا۔ طلبہ کو بھی ہراساں کیا گیا۔ آزادی اظہار پر بھی قدغن لگائی گئی۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اس دور میں گرفتار ہونے والے ہزاروں لوگوں پر ایسے ہی غیر انسانی مظالم ڈھائے گئے لیکن یہ ہندوستان کے لوگوں کی طاقت ہے کہ وہ جھکے نہیں، ٹوٹے نہیں اور جمہوریت کے ساتھ کوئی سمجھوتہ قبول نہیں کیا۔ بالآخر عوام کی جیت ہوئی - ایمرجنسی اٹھا لی گئی اور ایمرجنسی لگانے والوں کو شکست ہوئی۔ مودی نے کہا ’’یہ ہندوستان کے لوگوں کی طاقت تھی کہ وہ جھکے نہیں، ٹوٹے نہیں اور جمہوریت کے ساتھ کوئی سمجھوتہ قبول نہیں کیا‘‘۔

25 جون کو نافذ ایمرجنسی کی 50 ویں سالگرہ پر، مرکزی حکومت نے اسے سمودھان ہتیہ دیوس کے طور پر منایا۔ مودی نے کہا کہ ملک پر نافذ ایمرجنسی کے 50 سال ابھی کچھ دن پہلے مکمل ہوئے ہیں۔ ہم ہم وطنوں نے 'سمودھان ہتیہ دیوس' منایا ہے۔ ہمیں ان تمام لوگوں کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے جنہوں نے ایمرجنسی کا بہادری سے مقابلہ کیا۔ یہ ہمیں اپنے آئین کو مضبوط رکھنے کے لیے مسلسل چوکنا رہنے کی ترغیب دیتا ہے۔

بین الاقوامی یوم یوگا کی عظمت کو بیان کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس بار یوگا ڈے پر وشاکھاپٹنم کے ساحل پر تین لاکھ لوگوں نے ایک ساتھ یوگا کیا۔ دو ہزار سے زیادہ قبائلی طلباء نے 108 منٹ تک سوریہ نمسکار کیا۔ یوگا کو دہلی میں جمنا کے کنارے صفائی کے عہد سے جوڑا گیا تھا۔ ہمالیہ کی برفانی چوٹیوں سے لے کر بحری جہازوں تک ہر جگہ یوگا کیا گیا۔ انہوں نے اس سال کے تھیم 'ایک زمین، ایک صحت' کو عالمی اتحاد اور ہندوستانی ثقافت کا پیغام بتایا۔

وزیر اعظم نے زیارت گاہوں میں خدمت کے جذبے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جب لوگ زیارتوں پر جاتے ہیں تو ہزاروں لوگ خدمت میں مصروف ہوتے ہیں، کھانے، پانی، طبی امداد اور رہائش کا انتظام خدمت کے جذبے سے کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کیلاش مانسروور یاترا کے دوبارہ شروع ہونے اور امرناتھ یاترا، جگن ناتھ رتھ یاترا جیسے واقعات کے بارے میں بات کی اور خدمت کے جذبے میں شامل لوگوں کی تعریف کی۔ انہوں نے ملک کو ٹریکوما کے مرض سے پاک قرار دینے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی صفائی، پانی کی فراہمی اور ہیلتھ ورکرز کی محنت کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ملک کی تقریباً 64 فیصد آبادی کسی نہ کسی سماجی تحفظ کی اسکیم سے مستفید ہو رہی ہے جو کہ 2015 سے پہلے صرف 25 کروڑ لوگوں تک محدود تھی۔

آسام کے بوڈولینڈ علاقے میں منعقد ہونے والے فٹ بال ٹورنامنٹ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے نوجوانوں کی توانائی، اتحاد اور اعتماد کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے کے نوجوان جو کبھی جدوجہد کی علامت تھے اب کھیلوں کے ذریعے ملک کا نام روشن کر رہے ہیں۔ انہوں نے تلنگانہ کے بھدراچلم کی خواتین کی طرف سے بنائے گئے باجرے کے بسکٹ اور سستے سینیٹری پیڈ کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے کرناٹک میں کلبرگی کی خواتین کی طرف سے تیار کی جانے والی جوار کی روٹیوں کو بھی ایک مثال قرار دیا، جو اب شہروں تک پہنچ رہی ہیں۔ انہوں نے مشروم کی پیداوار کے ذریعے خود انحصاری کی کہانی اور مدھیہ پردیش کی سمن اوئیکے کی 'دیدی کینٹین' بھی شیئر کی۔

انہوں نے میگھالیہ کے ایری سلک کو جیوگرافیکل انڈیکیشن ٹیگ ملنے پر خوشی کا اظہار کیا اور اسے ماحول دوست اور امن کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے لوگوں سے کھادی، ہینڈلوم اور ہندوستان میں بنی مصنوعات کو اپنانے کی اپیل کی۔ وزیر اعظم نے بھگوان بدھا کی مقدس راکھ کو ویتنام لے جانے اور وہاں 1.5 کروڑ سے زیادہ لوگوں کے دورہ کو ہندوستان کے ثقافتی ورثے کی عالمی پہچان قرار دیا۔

ماحولیات کے میدان میں، وزیر اعظم نے پونے کے رمیش کھرملے، احمد آباد میں 'سندور فاریسٹ' اور 'ایک پیڑ ماں کے نام' کی پہاڑیوں پر آبی تحفظ اور درخت لگانے جیسی مہموں کا ذکر کرتے ہوئے، ہر ایک کو ماحول کی حفاظت میں حصہ لینے کی ترغیب دی۔ انہوں نے مہاراشٹر کے 'پٹودا' گاؤں کو مثالی قرار دیا جو کاربن نیوٹرل گرام پنچایت بن گیا ہے۔

پروگرام کے آخر میں وزیر اعظم نے خلا میں ہندوستان کی حالیہ کامیابیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ہر میدان میں نئی ​​تاریخ رقم کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے خود انحصار ہندوستان، خواتین کو بااختیار بنانے، دیسی مصنوعات کی حمایت اور ماحولیاتی تحفظ جیسے موضوعات پر اپنے خیالات کا اعادہ کیا اور ہم وطنوں سے مثبت تعاون کرنے کی اپیل کی۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande