امپھال، 23 جون (ہ س)۔ منی پور میں شورش کو روکنے کے لیے سیکورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے۔ اس دوران نہ صرف بھاری مقدار میں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ہے بلکہ کالعدم باغی تنظیموں سے وابستہ متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
منی پور پولیس کے ترجمان نے پیر کو بتایا کہ جیری بام تھانہ علاقے کے ماکھابستی علاقے میں بڑے پیمانے پر تلاشی مہم کے دوران جدید ترین ہتھیاروں کی ایک بڑی کھیپ ضبط کی گئی۔ ضبط کیے گئے اسلحے میں ایم 4 کاربائنز، انسااس اور ایس ایل آر رائفلیں، دیسی ساختہ بندوقیں، ایک دستی بم اور 220 سے زائد زندہ کارتوس شامل ہیں۔ اس کے علاوہ دھماکہ خیز مواد پی کے جیلیٹن، کورڈیکس وائر اور خالی پمپی بم بھی ملے ہیں۔
اسی طرح، 22 جون کو، امپھال مشرقی ضلع میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن میں، ممنوعہ تنظیم پریپاک (پرو) کے چار ارکان - تھنگ بائیجم فلپ سنگھ، لورممبم کمار میتی، لیشرام ہری داس اور یومن آکاش سنگھ، جو کہ ایک ریلیف کیمپ میں رہ رہے تھے، کو گرفتار کیا گیا۔ ان سے پوچھ گچھ کی بنیاد پر، پولس کو پورمپٹ پولیس اسٹیشن کے تحت کالیکا پہاڑیوں میں چھپایا گیا ہتھیاروں کا ذخیرہ ملا۔ دیگر ریکوری میں چار ایس ایل آرز، ایک لائٹ مشین گن، ترمیم شدہ سنائپر رائفلز، دستی بم، ڈیٹونیٹرز اور 550 سے زائد کارتوس شامل ہیں۔ تربیت کے لیے استعمال ہونے والے کارتوس اور اسموک گرنیڈ بھی ملے ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد ٹیوب لانچر اور دستی بم کے پرزے بھی برآمد ہوئے ہیں۔
ایک اور کارروائی میں منی پور پولیس نے امپھال ویسٹ سے پیپلز لبریشن آرمی کے ایک 35 سالہ رکن سناسم راجیش میتی کو گرفتار کیا۔ اس پر نمبول کے علاقے میں اسکولوں اور کلینکس سے پیسے بٹورنے کا الزام ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی