قانونی رائے پر ای ڈی نے وکیل کو نوٹس جاری کیا، بار ایسوسی ایشن کی جانب سے مذمت
نئی دہلی، 18 جون (ہ س)۔ مختلف بار ایسوسی ایشن نے ای ڈی کی جانب سے سینئر وکیل اروند داتار کو کمپنی کو مشورہ دینے کے لیے جاری کیے گئے نوٹس پر تنقید کی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور سپریم کورٹ ایڈوکیٹ آن ریکارڈ ایسوس
قانونی رائے پر ای ڈی نے وکیل کو نوٹس جاری کیا، بار ایسوسی ایشن کی جانب سے مذمت


نئی دہلی، 18 جون (ہ س)۔ مختلف بار ایسوسی ایشن نے ای ڈی کی جانب سے سینئر وکیل اروند داتار کو کمپنی کو مشورہ دینے کے لیے جاری کیے گئے نوٹس پر تنقید کی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور سپریم کورٹ ایڈوکیٹ آن ریکارڈ ایسوسی ایشن، گجرات ہائی کورٹ ایڈوکیٹ ایسوسی ایشن اور مدراس ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے الگ الگ بیانات جاری کیے ہیں اور ای ڈی نوٹس پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اگرچہ ای ڈی نے اروند داتار کو جاری نوٹس واپس لے لیا ہے، لیکن اس کو لے کر وکلاء میں غصہ ہے۔

دہلی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ای ڈی حکام کی طرف سے جاری نوٹس پر گہرے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ قانونی پیشے سے جڑے لوگوں کی آزادی پر حملہ ہے اور اپنی پسند کے وکیل کے ذریعے اپنا دفاع کرنے کے ایک فریق کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اور سینئر وکیل وکاس سنگھ نے ای ڈی کے نوٹس پر اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ وکیل اور موکل کے درمیان تعلقات پر حملہ ہے۔ وکاس سنگھ نے کہا ہے کہ ای ڈی نوٹس کے سنگین نتائج ہوں گے۔ یہ عدلیہ کی آزادی پر حملہ ہے۔ اگر ای ڈی اس طرح وکلاء کو ملزم بنائے گی تو وہ دن دور نہیں جب ملزم کے کیس کی سماعت کے بعد ای ڈی ججوں کو بھی ملزم بنائے گی۔

سپریم کورٹ کے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ ایسوسی ایشن نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے اور ای ڈی کے نوٹس پر اعتراض کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ای ڈی نوٹس کا قانونی پیشے سے وابستہ لوگوں پر گہرا اثر پڑے گا۔ ای ڈی کا نوٹس غیر ضروری تھا اور یہ تحقیقات کا دائرہ ضرورت سے زیادہ وسیع کرنے کا معاملہ ثابت ہوگا۔

اس کے ساتھ گجرات ہائی کورٹ ایڈوکیٹس ایسوسی ایشن اور مدراس ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی اروند داتار کو جاری کیے گئے سمن پر تنقید کی ہے۔

دراصل، ای ڈی کی تحقیقات کیئر ہیلتھ انشورنس کی جانب سے ریلیگیر انٹرپرائزز کی سابق چیئرپرسن رشمی سلوجا کو ملازم اسٹاک آپشن پلان فراہم کرنے کے معاملے سے متعلق ہے۔ اروند داتار نے اپنے مشورے میں سلوجا کو ملازم اسٹاک آپشن پلان فراہم کرنے کی حمایت کی تھی۔ اب ای ڈی اور انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف انڈیا دونوں اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ دونوں اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا 22.7 ملین روپے کا ایمپلائی سٹاک آپشن پلان قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جاری کیا گیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande