نئی دہلی، 17 جون (ہ س)۔ مرکزی وزارت داخلہ کے زیر اہتمام سالانہ ریلیف کمشنرز اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس کانفرنس 2025 اختتام پذیر ہوگئی۔ اس دو روزہ کانفرنس میں ملک بھر کی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 1000 سے زیادہ مندوبین نے شرکت کی۔ دو روزہ کانفرنس کے اختتامی اجلاس کی صدارت وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا نے کی۔ انہوں نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی بدلتی ہوئی نوعیت کے مطابق ریاستوں کی تیاریوں اور اجتماعی کوششوں کو بڑھانے پر زور دیا۔
دہلی کے وگیان بھون میں منعقدہ کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر پی کے۔ مشرا نے کہا کہ یہ کانفرنس محض ایک رسمی نہیں ہے بلکہ مشترکہ سوچ، جائزہ اور بہتری کا موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج خطرات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، ان کے اثرات کئی گنا بڑھ رہے ہیں اور خطرات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں۔ اس کے لیے تمام تنظیموں کو اپنی تیاریوں کو نئے سرے سے مضبوط کرنا ہوگا۔ڈاکٹر مشرا نے کہا کہ ریاستوں کو راحت اور ردعمل سے آگے بڑھنا چاہئے اور تیاری اور تخفیف کے لئے ایک مستقل ادارہ جاتی ڈھانچہ تیار کرنا چاہئے۔ ماضی کی تباہ کاریوں سے سیکھے گئے سبق کو محفوظ رکھنے اور اس پر عمل درآمد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کے آفات کے خطرے میں کمی کے مالیاتی ماڈل کو حال ہی میں جنیوا میں عالمی پلیٹ فارم پر تسلیم کیا گیا ہے۔ ریاستوں کو تعمیر نو اور تخفیف فنڈ کے مناسب استعمال کو یقینی بنانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بروقت وارننگ اور تیز رفتار امدادی کارروائیاں اب منٹوں کی بات ہو گئی ہیں۔ خشک سالی اور بجلی گرنے جیسی آفات توقع سے زیادہ نقصان کا باعث بنتی ہیں۔ مقامی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اربن فلڈ حل اپنایا جائے۔’آپدا متر‘ جیسے پروگراموں کے ذریعے عوامی شراکت کو فروغ دینا ضروری ہے۔ ’مائی بھارت‘ پہل آفات سے نجات میں نوجوانوں کو شامل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔کانفرنس میں قبل از وقت وارننگ، آفات کے بعد کی تشخیص، شہری سیلاب کے انتظام، تکنیکی اختراعات، فرضی مشقیں، سول ڈیفنس فورسز اور رضاکاروں کی شرکت جیسے موضوعات پر گہرائی سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ مختلف ماہرین نے اپنے تجربات شیئر کیے اور مستقبل میں آفات سے نمٹنے کے لیے فریم ورک پر اپنی آراءپیش کیں۔قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ پالیسی 1950 کی دہائی سے تیار ہورہی ہے۔ فی الحال، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور ریاستی سطح کے ایس ڈی آر ایف اس سمت میں ایک فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔ یہ کانفرنس ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کے تحت منعقد کی گئی تھی اور اس کا مقصد ملک کو ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبے میں مزید قابل اور ذمہ دار بنانا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan