واشنگٹن،15جون(ہ س)۔امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری جنگ کا خاتمہ ضروری ہے۔یہ بات انہوں نے ہفتہ کی شب سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پیغام میں کہی، جس میں انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتین سے ہونے والی ایک طویل ٹیلیفونک گفتگو کا حوالہ دیا۔ٹرمپ نے لکھا کہ’صدر پوتین نے آج صبح مجھے سالگرہ کی مبارکباد دی اور سب سے اہم بات، ایران کے بارے میں گفتگو کی۔ ایک ایسا ملک جسے وہ بخوبی جانتے ہیں۔ ہم نے تفصیل سے بات چیت کی۔ روس اور یوکرین کے معاملے پر بات کرنے کا وقت کم رہا‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ گفتگو تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی۔ پوتین کی بھی یہی رائے تھی جیسا کہ میری ہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان یہ جنگ ختم ہونی چاہیے۔ میں نے انہیں واضح کیا کہ ان کی جنگ (روس-یوکرین) کا اختتام بھی ضروری ہے‘۔کریملن کے مطابق دونوں رہنماو¿ں نے مشرقِ وسطیٰ کی تازہ صورتِ حال، اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی کشیدگی اور یوکرین کے مسئلے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔یہ رابطہ جنوری میں ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ وائٹ ہاو¿س آنے کے بعد سے دونوں صدور کے درمیان پانچواں باضابطہ ٹیلیفونک رابطہ ہے۔ ٹرمپ، روس سے متعلق وہ پالیسی اختیار کر رہے ہیں جو ان کے پیش رو جو بائیڈن کی پالیسی سے یکسر مختلف ہے۔
ادھر جمعہ کی صبح اسرائیل نے ایران پر ایک بڑے فضائی حملے کا آغاز کیا، جسے ’رائزنگ لائن‘ کا نام دیا گیا۔ اس حملے میں درجنوں لڑاکا طیاروں نے ایران کی جوہری تنصیبات، میزائل اڈوں اور کئی اہم فوجی و سائنسی شخصیات کو نشانہ بنایا۔ اسی رات ایران نے اس حملے کے جواب میں بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے جوابی کارروائی کی۔اسی تناظر میں ہفتہ کو وائٹ ہاو¿س نے کہا کہ ایران پر اسرائیلی حملوں سے متعلق پیش رفت کو روکا نہیں جا سکتا۔ امریکی حکام کے مطابق ایران اگر چاہے تو اس تنازع کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔ترک خبر رساں ایجنسی اناطولیہ سے بات کرتے ہوئے وائٹ ہاو¿س کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے اسے روکنا ممکن نہیں لیکن اگر ایران چاہے تو ہمارے پاس امن کی راہ نکالنے کا مو¿ثر موقع موجود ہے۔انہوں نے زور دیا کہ امن کے قیام کا تیز ترین راستہ یہی ہے کہ ایران اپنے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کو ترک کر دے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan