تل ابیب،15جون(ہ س)۔اسرائیل نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ ایران کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا، جبکہ دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی تیسرے روز میں داخل ہو چکی ہے۔اتوار کے روز اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹس نے کہا کہ اسرائیلی افواج ایرانی جوہری صلاحیتوں کو نشانہ بنانا جاری رکھیں گی۔وزیر خارجہ گیدعون ساعر نے بھی اس موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی فوج اب بھی اسرائیلی فوج کے لیے ایک اہم ہدف ہے۔اس کے ساتھ ہی اسرائیلی فوج نے ایرانی عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ہتھیار بنانے والی فیکٹریوں اور جوہری تنصیبات کو خالی کر دیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مزید حملوں کا امکان ہے۔یہ انتباہ اسرائیلی فوج کے ترجمان افیخای ادرعی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر فارسی زبان میں جاری کیا۔ادرعی اس سے پہلے بھی عندیہ دے چکے ہیں کہ اسرائیل غزہ، لبنان اور یمن میں بھی مزید کارروائیاں کر سکتا ہے، جہاں اس وقت حماس کے خلاف اسرائیلی جنگ جاری ہے۔یہ انتباہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ اگر اسرائیل حملے بند کرے تو تہران بھی اپنی کارروائیاں روک سکتا ہے۔دوسری جانب ایرانی فوج کے اہم کمانڈر بریگیڈیئر علی شادمانی نے اعلان کیا ہے کہ ایران کی کارروائیاں ’مزید تباہ کن‘ انداز میں جاری رہیں گی۔ ایرانی خبررساں ایجنسی ’تسنیم‘ کے مطابق علی شادمانی نے کہا کہ ’ہماری کارروائیوں پر دشمن پچھتائے گا۔ وہ کبھی نہیں بھولے گا‘۔اتوار کے روز اسرائیلی پولیس نے تصدیق کی کہ ایران کی حالیہ میزائل حملوں میں تل ابیب میں 14 افراد ہلاک اور تقریباً 250 زخمی ہوئے ہیں۔یہ جھڑپ اس وقت شدت اختیار کر گئی جب جمعے کے روز اسرائیل نے ایران کے اندر مختلف مقامات پر حملے کیے، جن میں جوہری تنصیبات، فوجی اڈے، میزائل گودام اور فضائی دفاعی نظام شامل تھے۔اسرائیل نے ان حملوں کے دوران ایرانی فوج اور پاسدارانِ انقلاب کے کئی سینئر رہنماوں کو ہدف بنا کر قتل کیا، جبکہ 9 ایرانی جوہری سائنس دانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan