خوردہ مہنگائی مئی میںکم ہوکر چھ سال کی نچلی سطح 2.82 فیصد پر آگئی
نئی دہلی، 12 جون (ہ س)۔ مہنگائی کے محاذ پر عام آدمی کے لیے بڑی راحت کی خبر آگئی ہے۔ مئی میں خوردہ مہنگائی کی شرح کم ہو کر 2.82 فیصد پر آگئی جو 6 سال کی کم ترین سطح ہے۔ اس سے پہلے مارچ 2019 میں یہ 2.86 فیصد تھی۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں مسلسل نرم
Retail inflation fell to a six-year low of 2.82 percent in May


نئی دہلی، 12 جون (ہ س)۔ مہنگائی کے محاذ پر عام آدمی کے لیے بڑی راحت کی خبر آگئی ہے۔ مئی میں خوردہ مہنگائی کی شرح کم ہو کر 2.82 فیصد پر آگئی جو 6 سال کی کم ترین سطح ہے۔ اس سے پہلے مارچ 2019 میں یہ 2.86 فیصد تھی۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں مسلسل نرمی کے باعث خوردہ مہنگائی کی شرح میں کمی آئی ہے۔

شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی خوردہ مہنگائی کی شرح مئی میں سالانہ بنیادوں پر 2.82 فیصد پر آ گئی ہے، جو چھ برسوں میں سب سے کم سطح ہے۔ گزشتہ مہینے اپریل میں خوردہ افراط زر کی شرح کم ہو کر 3.16 فیصد پر آگئی تھی، جبکہ مارچ 2025 میں یہ 3.34 فیصد تھی۔ یہ 67 ماہ میں خوردہ افراط زر کی کم ترین سطح تھی۔

قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے اعداد و شمار کے مطابق، یہ جولائی 2019 کے بعد سب سے کم کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) افراط زر کی شرح ہے۔ این ایس او کے مطابق خوردہ مہنگائی میں یہ کمی اشیائے خوردونوش بالخصوص اناج اور دالوں کی قیمتوں میں نرمی کی وجہ سے ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ حکومتی اقدامات بشمول بفر اسٹاک ریلیز اور آسان درآمدی ڈیوٹی نے بھی اس میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے 4 سے 6 جون تک منعقدہ آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی تین روزہ دو ماہی مانیٹری پالیسی کمیٹی میٹنگ میں رواں مالی سال 2025-26 کے لیے افراط زر کی پیشن گوئی 4 فیصد سے کم کر کے 3.7 فیصد کر دیا تھا۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے اپریل-جون سہ ماہی کےلئے اپنے افراط زر اندازے کو کم کر کے 209فیصد کر دیا ہے۔

ہندوستان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande