شمال مشرقی دہلی فسادات معاملے میں کپل مشرا کی عرضی پر سماعت اب 26 مئی کو ہوگی
نئی دہلی، 07 مئی (ہ س)۔ دہلی کے راو¿س ایونیو کورٹ کی سیشن عدالت نے دہلی کے وزیر قانون کپل مشرا کی درخواست پر سماعت ملتوی کر دی ہے جس میں 2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات کے معاملے میں مجسٹریٹ عدالت کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ خصوصی جج دگ وجے سنگھ
Hearing on Kapil Mishra in Delhi riots case on 26 May


نئی دہلی، 07 مئی (ہ س)۔ دہلی کے راو¿س ایونیو کورٹ کی سیشن عدالت نے دہلی کے وزیر قانون کپل مشرا کی درخواست پر سماعت ملتوی کر دی ہے جس میں 2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات کے معاملے میں مجسٹریٹ عدالت کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ خصوصی جج دگ وجے سنگھ نے کیس کی اگلی سماعت 26 مئی کو کرنے کا حکم دیا۔

سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ اس معاملے میں سمن کی کاپی کیس کے دو فریقین کو تعمیل نہیں ہو سکی ، کیونکہ ان کے پتے نامکمل ہیں۔اس کے بعد عدالت نے کیس کی اگلی سماعت 26 مئی کو کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے اس معاملے میں جانچ کرنے کے مجسٹریٹ کورٹ کےحکم پر لگی روک کو اگلے حکم تک بڑھا دیا ہے۔ اس سے قبل 9 اپریل کو سیشن کورٹ نے مجسٹریٹ کورٹ کے حکم پر روک لگاتے ہوئے مجسٹریٹ کورٹ کے درخواست گزار کو نوٹس جاری کیا تھا۔ کپل مشرا اور دہلی پولیس نے سیشن کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ راوس ایونیو کورٹ کی مجسٹریٹ عدالت نے کپل مشرا کے خلاف دہلی فسادات میں ملوث ہونے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ یہ حکم ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ ویبھو چورسیا نے دیا۔ اس سے قبل کڑکڑڈوما کورٹ نے بھی کپل مشرا کیس میں لاپرواہی برتنے پر جیوتی نگر پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا تھا۔

مجسٹریٹ کورٹ نے کہا تھا کہ کپل مشرا کے خلاف قابل اعتراض الزامات ہیں اور اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ عدالت نے دہلی پولیس کو معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔کڑکڑڈوما کورٹ نے کہا تھا کہ یا تو تفتیشی افسر نے کپل مشرا کے خلاف کوئی تفتیش نہیں کی یا پھر انہوں نے کپل مشرا کے خلاف الزامات کو چھپانے کی کوشش کی۔ عدالت نے کہا کہ ملزم کپل مشرا ایک عوامی شخصیت ہیں اور ان کے بارے میں مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔ کیونکہ ایسے لوگ عوام کی رائے پر براہ راست اثر انداز ہوتے ہیں۔ عوامی زندگی گزارنے والے شخص سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ آئین کے دائرے میں رہے۔ شکایت محمد الیاس نے راو¿س ایونیو کورٹ میں دائر کی تھی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande