نئی دہلی، 04 مئی (ہ س)۔
ہفتہ کی رات رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) اور چنئی سپر کنگز (سی ایس کے) کے درمیان ایک دلچسپ میچ دیکھنے کو ملا۔ بنگلورو کے ایم چناسوامی اسٹیڈیم میں منعقدہ میچ میں آر سی بی نے سی ایس سی او کو 2 رنز سے شکست دی۔ یہ میچ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2025 کا 52 واں میچ تھا۔ میچ میں سی ایس سی او کو آخری اوور میں 15 رنز درکار تھے۔ بنگلورو کے فاسٹ بولر یش دیال نے صرف 12 رنز دے کر اپنی ٹیم کی جیت کو یقینی بنایا۔
میچ کے بعد آر سی بی کے اس تیز گیند باز نے اپنے آخری اوور کے سنسنی کے بارے میں بات کی۔ دیال نے آئی پی ایل کی ویب سائٹ پر جاری کی گئی ایک ویڈیو میں کہا، اس وقت، میرے ذہن میں صرف ایک ہی بات چل رہی تھی کہ اگلی گیند کو کیسے انجام دیا جائے۔ جیسا کہ میں پہلے کر چکا ہوں، میرے ذہن میں یہ اعتماد تھا کہ ہاں، میں یہ کر سکتا ہوں، دیال نے آئی پی ایل کی ویب سائٹ پر جاری کی گئی ایک ویڈیو میں کہا۔
پچھلے سال بھی دیال نے اسی گراو¿نڈ پر سی ایس کے کے خلاف آخری اوور پھینکا تھا اور ایم ایس دھونی کا وکٹ لیا تھا۔ اس وقت ان کی ٹیم نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پرسی ایس کے کو شکست دے کر پلے آف میں پہنچ گئی تھی۔ اب دیال نے پھر وہی کارنامہ انجام دیا ہے۔ اس بار بھی دھونی میدان میں تھے۔ ایسے میں دیال نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور شاندار بولنگ کی اور دھونی کا وکٹ بھی لیا۔
دیال نے کہا کہ پچھلے سال کی وکٹ اور اس سال کی وکٹ میں زیادہ فرق نہیں تھا۔ وہ (دھونی) اس میچ میں کیچ آو¿ٹ ہوئے تھے۔ اس میں وہ یارکر پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ میرے لیے، مجھے صرف اس پر عمل کرنا تھا۔ وکٹ لینے کا ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ مجھے وکٹ ملی، جو میرے لیے خوش قسمتی تھی۔
فاسٹ باو¿لر کا کہنا تھا کہ جشن بھی ایسا ہی تھا کیونکہ مجھے خود اس کا احساس نہیں تھا۔ میں اس (جیکب بیتھل) سے بات کر رہا تھا جو وہاں تھا۔ میں اسے کہہ رہا تھا کہ بھائی تھرو کر دو۔اس لئے میرا دماغ وہاں(جشن) نہیں تھا۔ میں باس اتنا چاہتا تھا کہ پوری چیز ٹھیک سے ختم ہو جائے۔ اس کے بعد مجھے احساس ہوا (کیا ہوا) تو سیم (ہاتھ پھیلا کر جشن)
آخری اوور کیسا رہا
سی ایس کے کو آخری اوور میں جیت کے لیے 15 رنز درکار تھے۔ رویندر جڈیجہ اور ایم ایس دھونی کریز پر تھے۔ یش دیال نے آر سی بی کے لیے آخری اوور پھینکا۔ پہلی گیند پر صرف ایک رن آیا۔ دوسری گیند پر بھی صرف ایک رن بنا۔ اب سی ایس کے کو 4 گیندوں میں 13 رنز درکار تھے۔ دھونی یش دیال کی تیسری گیند پر شاٹ سے چوک گئے اور گیند سیدھی پیڈ پر جا لگی۔ امپائر نے اسے ایل بی ڈبلیو کر دیا۔ دھونی نے ریویو لیا، لیکن ری پلے سے ظاہر ہوا کہ گیند اسٹمپ پر جا رہی تھی۔، دھونی کو ایل بی ڈبلیو قرار دے دیا گیا۔ اب سی ایس کے کو 3 گیندوں میں 13 رنز بنانے تھے۔ شیوم دوبے کریز پر آئے۔ یش دیال نے چوتھی گیند پر ہائی فل ٹاس پھینکا جسے دوبے نے چھکا لگا کر بھیجا۔ ریویو میں نو بال کی تصدیق ہوئی۔ اب حساب کتا ب بن گیا 3 گیندوں میں 6 رنز اور ایک فری ہٹ بھی۔ فری ہٹ پر دوبے صرف ایک رن بنا سکے۔ جڈیجہ نے پانچویں گیند پر یارکر پھینکا اور ایک رن ملا۔ اب ایک گیند پر 4 رنز درکار تھے۔ یش دیال آخری گیند پر ایک اور کم فل ٹاس بول رہے ہیں۔ دوبے نے پھر سے ڈرائیو کیا لیکن اس پر بھی ایک ہی رن ملا۔ اس طرح چنئی211رن ہی بنا سکی اور آر سی بی نے یہ مقابلہ دو رن سے جیت لیا۔
آر سی بی ٹاپ پر پہنچ گیا
میچ کے بارے میں بات کرتے ہوئے،آر سی بی نے ٹاس ہار کر پہلے بلے بازی کی۔ وراٹ کوہلی کے 62، جیکب بیتھل کے 55 اور روماریو شیفرڈ کے 14 گیندوں پر ناقابل شکست 53 رنز کی بدولت آر سی بی نے 20 اوورز میں 213 رنز بنائے۔ جواب میں سی ایس کے، آیوش مہاترے کے 94 رنز اور رویندر جڈیجہ کے 77 رنز کے باوجود 5 وکٹوں کے نقصان پر 211 رنز ہی بنا سکی اور 2 رنز سے میچ ہار گئی۔ اس جیت کے ساتھ ہی آر سی بی کی ٹیم پوائنٹس ٹیبل میں ٹاپ پر پہنچ گئی ہے۔ ٹیم کے 11 میچوں میں 8 جیت اور 3 ہار کے ساتھ 16 پوائنٹس ہیں۔ جبکہ سی ایس کے کی ٹیم پوائنٹس ٹیبل میں 10ویں پوزیشن پر ہے۔ ٹیم کے 11 میچوں میں صرف 2 جیت اور 11 ہار کے ساتھ 4 پوائنٹس ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ