میں نے مائیک والز کے ساتھ ایران پر حملے کی بات نہیں کی : نیتن یاہو کی تردید
تل ابیب،04مئی (ہ س)۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والز کو برطرف کیے جانے کے بعد، اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے والز سے اپنی ملاقات سے متعلق تمام افواہوں کی تردید کر دی۔نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے جاری ایک بیا
میں نے مائیک والز کے ساتھ ایران پر حملے کی بات نہیں کی : نیتن یاہو کی تردید


تل ابیب،04مئی (ہ س)۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والز کو برطرف کیے جانے کے بعد، اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے والز سے اپنی ملاقات سے متعلق تمام افواہوں کی تردید کر دی۔نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ... یہ دعویٰ کہ نیتن یاہو نے فروری میں واشنگٹن میں ٹرمپ سے ملاقات سے ایک روز قبل ایران پر حملے کے ممکنہ آپشنوں پر غور کے لیے والز سے مشاورت کی تھی، حقیقت کے بالکل بر خلاف ہے۔بیان میں واضح کیا گیا کہ نیتن یاہو نے والز اور امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف سے بلئیر ہاو¿س میں فروری میں ایک خوشگوار ملاقات کی تھی، جو ایران کے ساتھ بالواسطہ ایٹمی مذاکرات کی قیادت کر رہے ہیں، اور یہ ملاقات وائٹ ہاو¿س میں ٹرمپ سے ملاقات سے قبل ہوئی تھی۔اس حوالے سے ٹائمز آف اسرائیل اخبار کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ والز نے نیتن یاہو سے اس وقت بھی ملاقات کی جب وہ واشنگٹن چھوڑنے سے قبل امریکی نائب صدر جے ڈی یونس کے ہمراہ تھے۔نیتن یاہو کے دفتر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس کے بعد سے اب تک نیتن یاہو نے سابق قومی سلامتی مشیر والز اور خصوصی ایلچی وٹکوف سے صرف ایک بار فون پر گفتگو کی ہے، اور اس گفتگو میں ایران کا ذکر نہیں ہوا۔

یہ صورت حال اس وقت سامنے آئی جب دو با خبر امریکی ذرائع نے واشنگٹن پوسٹ اخبار کو بتایا کہ ٹرمپ اپنے سابق قومی سلامتی مشیر سے ناراض ہو گئے تھے کیوں کہ وہ نیتن یاہو کے ایران سے متعلق موقف کی حمایت کرتے نظر آئے ... اور ایران کی جوہری تنصیبات پر فوجی حملے کی تائید کر رہے تھے۔والز کے ان اقدامات سے وائٹ ہاوس کے عملے میں یہ تاثر بھی پیدا ہوا کہ وہ فوجی کارروائی کے آپشن کو ترجیح دینے کی کوشش کر رہے ہیں، جب کہ صدر ٹرمپ اب تک مذاکرات کے راستے کو ترجیح دیتے آئے ہیں اور حالیہ بیانات میں اس کا اظہار بھی کر چکے ہیں۔واضح رہے کہ ٹرمپ نے والز کو برطرفی کے بعد اقوام متحدہ میں امریکی نمائندہ مقرر کیا ہے، اور قومی سلامتی کے شعبے میں ان کی جگہ موجودہ وزیر خارجہ مارکو روبیو کو تعینات کیا گیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande