بحر ہند اور بحرالکاہل میں چین کا رویہ جارحانہ،تائیوان پر ممکنہ محاصرہ خارج از امکان نہیں:امریکہ
واشنگٹن،04مئی (ہ س)۔امریکا اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی کے دوران ایک نیا خطرہ سر اٹھا رہا ہے۔ بحرالکاہل میں امریکی افواج کے سربراہ رونالڈ کلارک نے متنبہ کیا ہے کہ چین کا طرزِ عمل بحر ہند اور بحرالکاہل میں روز بروز زیادہ جارحانہ ہوتا جا رہا ہے، جس
بحر ہند اور بحرالکاہل میں چین کا رویہ جارحانہ،تائیوان پر ممکنہ محاصرہ خارج از امکان نہیں:امریکہ


واشنگٹن،04مئی (ہ س)۔امریکا اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی کے دوران ایک نیا خطرہ سر اٹھا رہا ہے۔ بحرالکاہل میں امریکی افواج کے سربراہ رونالڈ کلارک نے متنبہ کیا ہے کہ چین کا طرزِ عمل بحر ہند اور بحرالکاہل میں روز بروز زیادہ جارحانہ ہوتا جا رہا ہے، جس سے خطے میں خطرناک تناو جنم کا خطرہ ہے۔کلارک اس وقت بحر الکاہل میں 1 لاکھ 6 ہزار اہلکاروں کی کمان کر رہے ہیں کا کہنا ہے کہ ’چین کی جانب سے تائیوان کا محاصرہ اب ایک ممکنہ حقیقت بن چکا ہ ، خاص طور پر ان مشقوں کے بعد جو حالیہ مہینوں میں چینی افواج انجام دے چکی ہیں‘۔انہوں نے امریکی اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ سے گفتگو میں انکشاف کیا کہ ’پانچ برس قبل میں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا کہ چین ایسی فوجی مشقیں کر سکتا ہے‘۔کلارک نے بتایا کہ امریکی فوج نے حال ہی میں نئے میزائل سسٹمز تعینات کیے ہی تاکہ چین کی ممکنہ جارحیت کا موثر جواب دیا جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ چین کی جانب سے تائیوان پر ایک آبی حملے کی تیاری کو خارج از امکان نہیں قرار دیا جا سکتا۔چین تائیوان کو اپنے ملک کا حصہ تصور کرتا ہے اور کئی مرتبہ فوجی طاقت سے قبضہ کرنے کی دھمکی بھی دے چکا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بیجنگ تائیوان کو دنیا سے کاٹنے کے لیے محاصرے، تجارتی ناکہ بندی اور عسکری تنہائی جیسے ہتھکنڈے اختیار کر سکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق صدر شی جن پنگ کی قیادت میں چین نے دفاعی میدان میں تیزی سے سرمایہ کاری کی ہے۔ اس نے بحری بیڑے، میزائلوں اور ایٹمی ہتھیاروں کی پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ کر دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج چین نہ صرف اقتصادی بلکہ فوجی لحاظ سے بھی امریکہ کا سب سے بڑا حریف بن چکا ہے۔بین الاقوامی مبصرین کے مطابق یہ صورت حال امریکہ کو ایک نئے دور کے عالمی مقابلے کی طرف دھکیل رہی ہے، جہاں طاقت کا توازن تیزی سے بدل رہا ہے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande