نئی دہلی، 18 اپریل (ہ س)۔
ملکی اسٹاک مارکیٹ میں تقریباً 21 کمپنیوں کا لاک ان پیریڈ آئندہ چند دنوں میں ختم ہونے والا ہے۔ ان 21 کمپنیوں میں ہنڈ ئی موٹر انڈیا، ڈاکٹر اگروال کی ہیلتھ کیئر، سوئیگی جیسی بڑی کمپنیاں شامل ہیں۔ لاک ان کی مدت ختم ہونے کے بعد، ان کمپنیوں کے اینکر سرمایہ کاروں کے پاس دستیاب 2.36 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے حصص اسٹاک مارکیٹ میں تجارت کے لیے دستیاب ہو جائیں گے، جس سے مارکیٹ میں ایک بڑی تحریک چل سکتی ہے۔
اسٹاک مارکیٹ میں ٹرینڈنگ سجیشن ،ریسرچ اور ٹرینڈنگ کنٹینٹ دستیاب کرانے والی کمپنی نواما الٹر نیٹیو اینڈ کانٹیٹیو ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق ہنڈئی موٹر انڈیا، اگروالس ہیلتھ کیئر اور سوئیگی کے علاوہ اسٹیلین انڈیا فلوروکیمیکلس ،ہری اوم پائپ، ہوناسا کمزیومر،واری انرجیز،سیگلیٹی انڈیا، اے سی ایم ای سولر ہولڈنگس ، اے ایس کے آٹو موٹیو ،ای ایس اے ایف اسمال فائنانس بینک ،رینبو چلڈرینس میڈی کیئر سیلو ورلڈ ،ڈینٹا واٹر اینڈ انفرا،اجیکس انجینرئنگ،ڈی فیوجن انجینئرس،نیوا بوپا ہیلتھ انشورینس ،گوداوری بایو ،ریفائنریز،دیپک بلڈرس اینڈ انجینئرس،ایف کانس انفرا اسٹرکچر اور بلو جیت ہیلتھ کے اینکر انویسٹرس کے لئے لاک ان پریئڈ ختم ہونے والا ہے۔
دراصل، جب بھی کوئی کمپنی آئی پی او لانچ کرتی ہے، کچھ بڑے ادارہ جاتی سرمایہ کار اس میں بطور اینکر سرمایہ کار شامل ہوتے ہیں۔ ان سرمایہ کاروں کو آئی پی اومیں حصص خریدنے کے بعد ایک خاص مدت تک اپنے حصص رکھنے کی ضرورت ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اینکر سرمایہ کار ایک خاص مدت کے لیے اپنے پاس رکھے ہوئے حصص کو فروخت نہیں کر سکتے۔ اس مدت کو لاک ان پیریڈ کہا جاتا ہے۔ لاک ان کی مدت ختم ہونے کے بعد، اینکر سرمایہ کاروں کو اوپن مارکیٹ میں حصص فروخت کرنے کی اجازت ہے۔ عام طور پر لاک ان پیریڈ 3 یا 6 ماہ ہوتا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ