وقف ایکٹ 2025 کو لے کر جمع ہوئے ملک بھر کے صحافی
آل انڈیا ملی کونسل کی میٹنگ میں قانونی و صحافتی پہلوو ں پر ہوئی تفصیلی گفتگو نئی دہلی، 11اپریل (ہ س)۔ آل انڈیا ملی کونسل کے زیراہتمام وقف ایکٹ 2025 کے خلاف صحافیوں کی ایک اہم آن لائن مشاورتی میٹنگ منعقد ہوئی، جس میں ملک بھر سے سرکردہ صحافیوں نے شر
وقف ایکٹ 2025 کو لے کر جمع ہوئے ملک بھر کے صحافی


آل انڈیا ملی کونسل کی میٹنگ میں قانونی و صحافتی پہلوو ں پر ہوئی تفصیلی گفتگو

نئی دہلی، 11اپریل (ہ س)۔

آل انڈیا ملی کونسل کے زیراہتمام وقف ایکٹ 2025 کے خلاف صحافیوں کی ایک اہم آن لائن مشاورتی میٹنگ منعقد ہوئی، جس میں ملک بھر سے سرکردہ صحافیوں نے شرکت کی۔ اس میٹنگ کی سرپرستی کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے کہاکہ ملی کونسل کی یہ کوشش لائق ستائش ہے اور وقف ایکٹ کے خلاف جاری لڑائی میں ملک بھر کے صحافیوں کا ہم تعاون چاہتے ہیں، صدارتی خطاب میں آل انڈیا ملی کونسل کے نائب صدر مولانا یاسین علی عثمانی نے کہاکہ وقف ایکٹ کی خلاف منظم لڑائی شروع ہوچکی ہے اور ہماری کوشش جاری رہے گی ، سرکار مسلمانوں کو تقسیم کرنے کی سازش رچ رہی ہے جسے مسلمانوں کو سمجھنا ضروری ہے۔جبکہ آل انڈیا ملی کونسل کے میڈیا سکریٹری شمس تبریز قاسمی نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہاکہ آج میٹنگ کا بنیادی مقصد صحافیوں کو آپس میں جوڑنا ،مسئلہ کی اہمیت سے ان کو واقف کرنا اور انہیں ہرطرح کی مدد فراہم کرنا شامل ہے تاکہ وقف کے خلاف جاری تحریک کو میڈیا کے ذریعہ بھر پور مدد ملے۔انہوں نے مزید کہاکہ میٹنگ کا مقصد وقف ایکٹ 2025 کے مختلف پہلوو¿ں کو صحافیوں کے سامنے رکھنا اور اس قانون سے پیدا ہونے والے سوالات و خدشات کا تسلی بخش جواب دینا ہے۔ اس اہم موقع پر سپریم کورٹ کے معروف وکیل جناب ایم۔آر۔ شمشاد نے شرکت کرتے ہوئے وقف ایکٹ سے متعلق تمام قانونی نکات پر روشنی ڈالی اور صحافیوں کے سوالات کے مدلل جوابات دیے۔

جناب ایم آر شمشاد نے واضح کیا کہ مختلف تنظیموں کی جانب سے دائر کردہ پیٹیشنز کو محض کریڈٹ لینے کا مقابلہ کہنا سراسر غلط ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مسلم پرسنل لا بورڈ سمیت کئی تنظیمیں اس قانون کے خطرات کو محسوس کرتے ہوئے پہلے ہی مکمل تیاری کر چکی تھیں، اور بل کے پاس ہونے کے بعد قانونی ماہرین سے مشورے کے بعد مختلف پیٹیشنز دائر کی گئیں۔اس میٹنگ میں ترکی سے شرکت کرتے ہوئے سینئر صحافی افتخار گیلانی نے پارلیمنٹ میں کیے گئے اس دعوے کو بے نقاب کیا کہ ترکی میں وقف بورڈ موجود نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ترکی میں وقف کا ایک مضبوط حکومتی نظام موجود ہے۔ افتخار گیلانی نے صحافیوں کو متنبہ کیا کہ وہ اپنے فرائض کو ایک غیر جانب دار صحافی کے طور پر ادا کریں۔سینئر صحافی بھاشا سنگھ نے زور دیا کہ وقف قانون سے متعلق حقائق کو سادہ اور مو ¿ثر انداز میں تمام حقیقی صحافیوں تک پہنچایا جانا چاہیے تاکہ پروپیگنڈے کے خلاف اجتماعی طور پر مو ¿ثر مہم چلائی جا سکے۔میٹنگ میں مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ صحافیوں بشمول غفران ساجد قاسمی (بصیرت آن لائن)، اشرف بستوی (ایشیا ٹائمس)، ہما ناز (انصاف ٹائمس)، صدف کامران (ہندوستانی میڈیا)، روبا انصاری (ملت ٹائمس)، اہو ایمل (آزاد رپورٹر)، سفیان سیف (میوات ٹائمس)، محمد احمد (وطن سماچار)،روزنامہ سائبان کے ایڈیٹر جاوید رحمانی، سمیت دیگر نے شرکت کی۔ شرکاءنے وقف ایکٹ سے متعلق اپنے اشکالات پیش کیے اور سپریم کورٹ کے وکیل سے اطمینان بخش جوابات حاصل کیے۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ وقف سے متعلق گمراہ کن بیانیوں اور پروپیگنڈے کا سائنسی، قانونی اور صحافتی بنیادوں پر رد تیار کیا جائے گا، جسے عوام کے سامنے پیش کرنے میں ملی کونسل اور مسلم پرسنل لا بورڈ مکمل تعاون فراہم کریں گے۔شمس تبریز قاسمی نے اعلان کیا کہ بورڈ کے جنرل سکریٹری کی ہدایت پر آن لائن و آف لائن مزید مشاورتی میٹنگز منعقد کی جائیں گی، جن کا اہتمام آل انڈیا ملی کونسل میڈیا ڈیپارٹمنٹ، مسلم پرسنل لا بورڈ میڈیا ونگ، اور کوگٹو میڈیا فاو ¿نڈیشن کے اشتراک سے کیا جائے گا۔میڈیا جوائنٹ سکریٹری سیف الرحمن نے بتایا کہ ان میٹنگز کا دائرہ ملک گیر سطح پر پھیلایا جائے گا، تاکہ ایک مضبوط صحافتی نیٹ ورک کے ذریعے وقف ایکٹ کے خلاف مو ¿ثر مہم کو آگے بڑھایا جا سکے۔مولانا سلیمان خان اسسٹنٹ جنرل سکریٹری نے صحافیوں کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ ملت کی ہمدردی رکھنے والے اور حقیقت پر مبنی خبریں دکھانے والے صحافیوں کے ہم مشکور ہیں۔ میٹنگ کا اختتام مولانا فضل الرحیم مجددی کی دعا پر ہوا، جس میں آئی.او.ایس کے جنرل سکریٹری اور ملی کونسل کی مجلس عاملہ کے رکن محمد عالم،ملی کونسل کے لیڈر مفتی عمر عابدین قاسمی,سینئر صحافی دیاشنکر مشرا،راجو منسخانی،ریسرچر انصارعمران،ایم.ایکس نیوز کے بانی شکیل احمد،بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ کام کرنے والے صحافی سہیل اختر قاسمی،نوجوان صحافی اسداشرف،دیلی سالار کے صحافی ابوبکر،عرش،اِنصاف ٹائمس کے ویڈیو ہیڈ مہتاب عالم،ملی ڈائجسٹ ایڈیٹر مبارک عمری سمیت مختلف ملی ذمے داران اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande