کولکاتا، 27 مارچ (ہ س)۔ مغربی بنگال اسمبلی میں ترنمول کانگریس کی داخلی تادیبی کمیٹی نے تقریباً 50 اراکین اسمبلی کی فہرست تیار کی ہے جنہوں نے بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے کے آخری دن پارٹی وہپ کی خلاف ورزی کی۔ ان ایم ایل اے کے خلاف کارروائی کا فیصلہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے جمعہ کی رات لندن کے دورے سے واپس آنے کے بعد لیا جائے گا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق، ان 50 ایم ایل اے کو دو زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے، ایک، وہ جنہوں نے بغیر کسی پیشگی اطلاع یا درست وجہ کے اسمبلی کی کارروائی سے غیر حاضری کا نشان لگایا، اور دوسرا وہ، جنہوں نے درست وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی غیر حاضری کے بارے میں پیشگی اطلاع دی تھی۔
اس عمل کو مکمل کرنے کے لیے اسمبلی اسپیکر بیمن بنرجی کے دفتر سے ان ایم ایل اے کے بارے میں معلومات حاصل کی گئیں جنہوں نے پہلے اپنی غیر حاضری کا جواز پیش کیا تھا۔ ایک وزیر نے کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ صرف 10 ایم ایل اے بشمول دو کابینی وزراء نے اپنی غیر حاضری کی مناسب وجوہات پیشگی بتائی تھیں۔
ابتدائی منصوبے کے مطابق انضباطی کمیٹی کا اگلا اجلاس 29 مارچ کو ہونا تھا تاہم عید کی وجہ سے اسے ملتوی کیا جا سکتا ہے۔ اب امکان ہے کہ یہ ملاقات یکم اپریل یا اس کے بعد ہوگی، اس وقت تک وزیر اعلیٰ بھی انگلینڈ سے واپس آجائیں گے۔ پارٹی کے سینئر لیڈر چاہتے ہیں کہ تادیبی کارروائی کا فیصلہ وزیر اعلیٰ کی موجودگی میں ہی کیا جائے۔
قابل ذکر ہے کہ ترنمول کانگریس نے 19 اور 20 مارچ کو بجٹ اجلاس کے آخری دو دنوں میں 100 فیصد حاضری کو یقینی بنانے کے لیے اپنے ایم ایل ایز کو وہپ جاری کیا تھا۔ 19 مارچ کو حاضری تقریباً پوری ہو چکی تھی، لیکن 20 مارچ کو 50 سے زیادہ ایم ایل ایز غیر حاضر رہے، جس سے پارٹی قیادت پریشان ہے۔ اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ ان ایم ایل اے کو صرف وارننگ دی جاتی ہے یا ان کے خلاف کوئی سخت تادیبی کارروائی کی جاتی ہے۔
گزشتہ ہفتے مرشد آباد ضلع کی بھرت پور اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے ہمایوں کبیر کو قائد حزب اختلاف سویندو ادھیکاری کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر تادیبی کمیٹی کے سامنے پیش ہونا پڑا۔ تاہم، ان کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں کی گئی اور انہیں مستقبل میں اس طرح کے بیانات دینے سے باز رہنے کی وارننگ دے کر چھوڑ دیا گیا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد