لودھی دور کی یادگار پر قبضہ کرنے پر آر ڈبلیو اے اے ایس آئی کو 40 لاکھ روپے کا معاوضہ دے: سپریم کورٹ
نئی دہلی، 27 مارچ (ہ س)۔ سپریم کورٹ نے دہلی میں واقع لودھی دور کی یادگار شیخ علی کی گمتی پر چھ دہائیوں سے زائد عرصے سے قبضے میں بڑی مداخلت کی ہے۔ جسٹس سدھانشو دھولیا کی سربراہی والی بنچ نے ڈیفنس کالونی ریذیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن (آر ڈبلیو اے) کو ہ
لودھی دور کی یادگار پر قبضہ کرنے پر آر ڈبلیو اے اے ایس آئی کو 40 لاکھ روپے کا معاوضہ دے: سپریم کورٹ


نئی دہلی، 27 مارچ (ہ س)۔

سپریم کورٹ نے دہلی میں واقع لودھی دور کی یادگار شیخ علی کی گمتی پر چھ دہائیوں سے زائد عرصے سے قبضے میں بڑی مداخلت کی ہے۔ جسٹس سدھانشو دھولیا کی سربراہی والی بنچ نے ڈیفنس کالونی ریذیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن (آر ڈبلیو اے) کو ہدایت دی کہ وہ آثار قدیمہ کے سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کو یادگار کا قبضہ لینے کے لیے 40 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرے۔

سپریم کورٹ نے معاوضہ معاف کرنے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مناسب ہوگا کہ ریذیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن اے ایس آئی کو معاوضہ دے۔ اس کے علاوہ عدالت نے اے ایس آئی کو یادگار کی تزئین و آرائش کے لیے ایک کمیٹی بنانے کی ہدایت کی۔ زمین اور دفتر پرامن طریقے سے اے ایس آئی کے حوالے کرنے کی ہدایات دی گئیں۔

سپریم کورٹ نے نومبر 2024 میں یادگار کی حفاظت میں ناکامی پر اے ایس آئی کی کھنچائی کی تھی۔ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) جو اس پورے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے، نے سماعت کے دوران بتایا تھا کہ 15ویں صدی کی اس یادگار کو آر ڈبلیو اے اپنے دفتر کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande