انجینئر رشید سیکورٹی اخراجات معاف کرانے دہلی ہائی کورٹ پہنچے، درخواست پر کل سماعت
نئی دہلی، 27 مارچ (ہ س)۔ ٹیرر فنڈنگ کیس کے ملزم اور ایم پی انجینئر رشید نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے کہ تہاڑ جیل انتظامیہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے لیے ان کی سیکورٹی کے لیے یومیہ 1 لاکھ 45 ہزار روپے مانگ رہی ہے۔ رشید کی طرف سے پیش ہونے
انجینئر رشید سیکورٹی اخراجات معاف کرانے دہلی ہائی کورٹ پہنچے، درخواست پر کل سماعت


نئی دہلی، 27 مارچ (ہ س)۔

ٹیرر فنڈنگ کیس کے ملزم اور ایم پی انجینئر رشید نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے کہ تہاڑ جیل انتظامیہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے لیے ان کی سیکورٹی کے لیے یومیہ 1 لاکھ 45 ہزار روپے مانگ رہی ہے۔ رشید کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے کی سربراہی والی بنچ کے سامنے معاملہ کا ذکر کرتے ہوئے تہاڑ جیل کی طرف سے مانگی جارہی رقم کو معاف کرنے کے مطالبہ پر آج ہی سماعت کرنے کا مطالبہ کیا، لیکن چیف جسٹس نے اس معاملے پر کل یعنی 28 مارچ کو سماعت کرنے کا حکم دیا۔

رشید نے ایک عرضی دائر کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے کسی نہ کسی طرح کراو¿ڈ فنڈنگ کے ذریعے آج پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے لیے تہاڑ جیل کی ادائیگی کی، لیکن ہر روز اس رقم کا بندوبست کرنا ان کے لیے ناممکن ہے۔ تہاڑ جیل نمبر 3 کے سپرنٹنڈنٹ نے انجینئر رشید کو بتایا کہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے لیے ان کی سیکیورٹی کے لیے اسکارٹ ٹیم پر روزانہ 1 لاکھ 45 ہزار روپے کا خرچ آئے گا۔ اس ایسکارٹ میں ایک اے سی پی، ایک انسپکٹر، ایک سب انسپکٹر، دو اسسٹنٹ سب انسپکٹر اور سات ہیڈ کانسٹیبل شامل ہوں گے۔ اس اخراجات میں جیل کی گاڑی اور اسکارٹ گاڑی کی قیمت بھی شامل ہے۔

25 مارچ کو ہائی کورٹ نے راشد کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کی اجازت دی تھی۔ رشید نے لوک سبھا انتخابات 2024 میں بارہمولہ لوک سبھا حلقہ سے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو تقریباً ایک لاکھ ووٹوں سے شکست دی تھی۔ رشید کو این آئی اے نے 2016 میں گرفتار کیا تھا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande