پارلیمانی قائمہ کمیٹی کی سفارش: اسکولوں میں مڈ ڈے میل کے ساتھ ناشتہ بھی فراہم کیا جائے۔
نئی دہلی، 26 مارچ (ہ س)۔ راجیہ سبھا کے رکن دگ وجئے سنگھ کی سربراہی میں پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی نے بدھ کو پارلیمنٹ میں محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی سے متعلق گرانٹ کی مانگ کی رپورٹ پیش کی۔ اس میں کمیٹی نے کئی اہم سفارشات کی ہیں، جن میں تعلیم کے حق ک
پ


نئی دہلی، 26 مارچ (ہ س)۔ راجیہ سبھا کے رکن دگ وجئے سنگھ کی سربراہی میں پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی نے بدھ کو پارلیمنٹ میں محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی سے متعلق گرانٹ کی مانگ کی رپورٹ پیش کی۔ اس میں کمیٹی نے کئی اہم سفارشات کی ہیں، جن میں تعلیم کے حق کا دائرہ تین سے 18 سال کرنے اور مڈ ڈے میل کے ساتھ ناشتہ بھی فراہم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

مختلف ریاستوں میں اسکولوں کے بند ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، کمیٹی نے اسکولوں کی بندش کو روکنے کے لیے ایک واضح پالیسی فریم ورک تیار کرنے کی سفارش کی ہے۔ تعلیم کا حق ایکٹ 2009 ملک کا ایک اہم ایکٹ ہے، جس کا مقصد 6 سے 14 سال کی عمر کے تمام بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم فراہم کرنا ہے۔ یہ ایکٹ ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 21A کے تحت بچوں کے لیے تعلیم کے حق کو یقینی بناتا ہے۔ اب کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ تعلیم کے حق (آر ٹی ای) کو 03 سال سے 18 سال کیا جائے۔

کمیٹی نے تمل ناڈو، کیرالہ اور مغربی بنگال کی ریاستی حکومتوں سے سمگرا شکشا ابھیان کے تحت بقایا رقم فوری طور پر جاری کرنے اور مختلف ریاستوں میں لسانی اقلیتوں کے لیے خصوصی پروگرام بنانے کی سفارش کی ہے تاکہ تمام بچوں کو اپنی مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع مل سکے۔ کمیٹی نے کہا ہے کہ قومی تعلیمی پالیسی کے وژن کے مطابق وزیر اعظم کے تحت ایک قومی سطح کا مشن تشکیل دیا جانا چاہیے جس سے آنگن واڑیوں اور بال واٹکوں کے انضمام میں تیزی آئے۔

پارلیمانی قائمہ کمیٹی نے آئندہ پانچ سالوں میں اساتذہ کی تمام کنٹریکٹ پر تعیناتیاں ختم کرنے کے لیے ٹھوس ایکشن پلان کی سفارش کی ہے۔ اس کے ساتھ پردھان منتری پوشن یوجنا کے تحت دوپہر کے کھانے کے ساتھ ناشتہ فراہم کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ جواہر نوودیا ودیالیہ کو پردھان منتری شری یوجنا (پی ایم شری) سے ہٹانے اور کیندریہ ودیالیہ کو اس کے دائرہ کار سے خارج کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ نپن بھارت یوجنا کو 2032 تک بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے، جس میں زبانی پڑھنے کی روانی پر خصوصی توجہ دینے کی بات کی گئی ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande