سنبھل، 26 مارچ (ہ س)۔ متنازعہ بیانات کے لئے سرخیوں میں رہنے والے سنبھل کے سرکل آفیسر (سی او) انوج چودھری نے بدھ کو کوتوالی میں امن کمیٹی کے عہدیداروں کے ساتھ رمضان، عید اور رام نومی اور رمضان کے آخری جمعہ (الوداع) کی نماز کے سلسلے میں میٹنگ کی۔ اس دوران انوج چودہری نے کہا کہ اگر مسلمان عید کی سوئیاں کھلانا چاہتے ہیں تو انہیں ہولی کی گجھیا بھی کھانا پڑے گی۔ مسئلہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب ایک فریق کھانا کھا رہا ہو اور دوسرا کھانے کو تیار نہ ہو۔ پھر یہ بھائی چارہ ختم ہو جاتا ہے۔ آپ اپنے دل میں تلخی کے ساتھ بھائی چارے کی بات نہیں کر سکتے۔ انوج چودھری نے کہا کہ جمعتہ الوداع اور عید آپ کے لیے بہت اچھی گزرے گی۔ اسی طرح رام نومی بھی ہے۔ تمام تہوار بہت اچھے طریقے سے منانے چاہئیں۔ حکومت کی ہدایت ہے کہ تمام تہوار پرامن طریقے سے منائے جائیں اور ہم احکامات پر پوری طرح عمل کرتے ہیں۔
سی او نے کہا کہ میں نے کچھ دن پہلے جو بھی کہا تھا، دونوں مذاہب کے لوگوں کے لیے یکساں طور پر کہا تھا۔ میں اسے دوبارہ نہیں دہرانا چاہوں گا۔ اگر کسی کو میرا بیان غلط لگتا ہے تو وہ ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ جا کر مجھے سزا دلوسکتا ہے۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہم جہاں بھی رہیں امن و امان خراب نہ ہو۔ ہم انتظامی خدمات میں ہیں۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی ذمہ داریوں کو صحیح طریقے سے ادا کریں۔ خواہ وہ میں ہوں یا انتظامیہ کا کوئی افسر۔ وہ نہیں چاہے گا کہ اس کے علاقے میں کوئی افراتفری یا کسی قسم کا مسئلہ ہو۔ اگر کوئی مسئلہ ہوا تو آپ کو اور ہمیں بھی برداشت کرنا پڑے گا۔ سنبھل کے علاوہ اتر پردیش کے کسی اور ضلع میں تین مہینے پہلے کوئی گڑبڑ نہیں ہوئی تھی۔
ایس ڈی ایم صدر کی صدارت میں ہوئی اس میٹنگ میں اے ایس پی شری چند بھی موجود تھے۔ ایس ڈی ایم نے واضح طور پر کہا کہ عید اور جمعہ کی نماز کسی بھی حالت میں سڑک پر نہیں پڑھینے دی جائے گی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد