ریاستی سرکاری ملازمین کو ایڈہاک بونس ملے گا، پیسے عید اور درگا پوجا سے پہلے آئیں گے۔
کولکاتا، 19 مارچ (ہ س)۔ ریاستی حکومت نے اپنے ملازمین کے لیے 'ایڈہاک' بونس کا اعلان کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جن سرکاری ملازمین کی ماہانہ تنخواہ 44 ہزار روپے تک ہے وہ رواں مالی سال میں بونس حاصل کرنے کے حقدار ہوں گے۔
ب


کولکاتا، 19 مارچ (ہ س)۔ ریاستی حکومت نے اپنے ملازمین کے لیے 'ایڈہاک' بونس کا اعلان کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جن سرکاری ملازمین کی ماہانہ تنخواہ 44 ہزار روپے تک ہے وہ رواں مالی سال میں بونس حاصل کرنے کے حقدار ہوں گے۔ اس سے زیادہ تنخواہ لینے والے ملازمین کو یہ فائدہ نہیں ملے گا۔ حکومت نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ مسلم ملازمین کو یہ رقم عید سے پہلے مل جائے گی اور ہندو ملازمین کو یہ رقم درگا پوجا سے پہلے مل جائے گی۔

حکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق ریاستی سرکاری ملازمین جن کی ماہانہ تنخواہ 44 ہزار روپے تک ہے انہیں 6800 روپے کا بونس ملے گا۔ یہ ادائیگی مغربی بنگال تنخواہ اور الاؤنس نظرثانی پالیسی 2019 کے تحت کی جائے گی۔ اس میں گھر کا کرایہ الاؤنس، میڈیکل الاؤنس یا کسی دوسری قسم کی سبسڈی شامل نہیں ہوگی۔

اس اسکیم کا فائدہ صرف ان سرکاری ملازمین کو ملے گا جنہوں نے مالی سال 2024-25 میں کم از کم چھ ماہ کام کیا ہو اور جن کی ماہانہ تنخواہ 44 ہزار روپے سے کم ہو۔ اس کے علاوہ عارضی ملازمین جنہوں نے اس مدت کے دوران کم از کم 120 دن کام کیا ہے وہ بھی اس بونس کے اہل ہوں گے۔

ریاستی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 30 ستمبر 2024 سے پہلے ریٹائر ہونے والے سرکاری ملازمین بھی اس بونس کے اہل ہوں گے۔ جو لوگ 30 ستمبر 2024 سے 1 ستمبر 2025 کے درمیان ریٹائر ہو چکے ہیں یا ریٹائر ہونے والے ہیں وہ بھی اس سکیم کے فوائد حاصل کر سکیں گے۔ اگر اس مدت کے دوران کوئی پنشنر فوت ہوجاتا ہے تو یہ رقم اس کے اہل خانہ کو بھی دی جائے گی۔ تاہم اس کے لیے ان کی پنشن 38 ہزار روپے ماہانہ سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔

اس زمرے میں آنے والے پنشنرز کو 3,500 روپے کا بونس ملے گا۔ اگر کسی پنشنر کی موت ہو جاتی ہے تو اس کی بیوی بھی اس سکیم کے فوائد حاصل کر سکے گی۔ تاہم، خصوصی زمرہ یا سیاسی پنشنرز اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن پنشنرز اس اسکیم سے فائدہ حاصل کرنے کے اہل نہیں ہوں گے۔ یہ بونس اسی بینک اکاؤنٹ میں جمع کیا جائے گا جس میں پنشن کی باقاعدہ ادائیگی موصول ہوتی ہے۔

ریاستی حکومت سے گرانٹ حاصل کرنے والے نجی تعلیمی اداروں کے اساتذہ اور تعلیمی کارکن جو پنشن حاصل کر رہے ہیں انہیں بھی اس اسکیم کا فائدہ ملے گا۔ اس کے علاوہ جو لوگ پنچایت یا میونسپلٹی سے ریٹائر ہوئے ہیں وہ بھی اس بونس کے حقدار ہوں گے۔

ریاستی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ جو ملازمین 31 مارچ 2025 کے بعد 44 ہزار روپے کی حد کو عبور کریں گے اور 52 ہزار روپے سے کم تنخواہ حاصل کریں گے، وہ تہوار کے موسم کے دوران 20 ہزار روپے تک کا بلا سود ایڈوانس قرض حاصل کر سکتے ہیں۔ تاہم، انہیں یہ رقم زیادہ سے زیادہ 10 اقساط میں ادا کرنی ہوگی اور یہ رقم 31 اگست 2026 تک مکمل طور پر ادا کرنا لازمی ہوگا۔

تاہم، یکم نومبر 2025 سے پہلے ریٹائر ہونے والے ملازمین اس سہولت سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔ ساتھ ہی، جو لوگ 31 مارچ 2025 سے یکم اکتوبر 2025 کے درمیان سرکاری ملازمت میں شامل ہوں گے، وہ اس اسکیم کے تحت قرض لے سکتے ہیں۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande