پینے کے پانی کے محکمے میں خرد۔ برد کا معاملہ : جھارکھنڈ اسمبلی میں ہنگامہ، چار عہدیدار معطل
رانچی، 19 مارچ (ہ س)۔ بدھ کو، جھارکھنڈ قانون ساز اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے 13 ویں دن، حکمراں پارٹی نے پینے کے پانی کے محکمے میں خرد۔ برد کے معاملے پر اپنی ہی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا۔ حکومت کے جواب پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس رکن اسمبلی پرد
پینے کے پانی کے محکمے میں خرد۔ برد کا معاملہ


رانچی، 19 مارچ (ہ س)۔ بدھ کو، جھارکھنڈ قانون ساز اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے 13 ویں دن، حکمراں پارٹی نے پینے کے پانی کے محکمے میں خرد۔ برد کے معاملے پر اپنی ہی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا۔ حکومت کے جواب پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس رکن اسمبلی پردیپ یادو نے کہا کہ کھودا پہاڑ، نکلا چوہا! انہوں نے وزیر انچارج یوگیندر پرتاپ سنگھ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی کو محض اونچی آواز میں نہیں چھپایا جا سکتا۔ تنازعہ کے مرکز میں اپر کلاس کلرک سنتوش کمار ہیں، جو 15 سال سے اسی جگہ پر تعینات تھے۔ سنتوش نے اپنے 27 صفحات پر مشتمل وضاحت میں عہدیداروں پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ ایم ایل اے پردیپ یادو نے مطالبہ کیا کہ محکمہ خزانہ کو یہ واضح کرنا چاہئے کہ اس معاملے میں اب تک کیا کارروائی کی گئی ہے۔

وزیر خزانہ رادھا کرشنا کشور نے کہا کہ حکومت بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس پر کام کر رہی ہے۔ غیر قانونی رقم نکلوانے کے معاملے میں کسی افسر کو نہیں بخشا جائے گا۔ سنتوش کمار کے خلاف 2 کروڑ 71 لاکھ روپے غیر قانونی طور پرنکالنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ محکمہ فینانس کی سات رکنی انٹر ڈپارٹمنٹل کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں محکمہ خزانہ کے چار افسران منوج سنہا، سنیل سنہا، منوج سنہا اور میرا کماری گپتا کو معطل کردیا گیا ہے۔

وزیر انچارج یوگیندر پرتاپ نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ رامیشور اوراوں نے اس معاملے میں اے سی بی اور سی آئی ڈی تحقیقات کی سفارش کی تھی۔ اس پر ایم ایل اے اور سابق وزیر خزانہ رامیشور اوراوں نے کہا کہ میں 28 سال سے محکمہ پولیس میں تھا۔ وہ تین سال تک بہار میں سی آئی ڈی کے سربراہ رہے۔ سی آئی ڈی کا نام بھی بدنام ہے۔ اسے ایک کیس میں پھنسائیں، دوسرے کو ڈبو دیں، اور تیسرے کو باقی سے الگ کریں۔ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ آپ کی نیت کیا ہے اور آپ کیا کرنا چاہتے ہیں۔

وزیر انچارج یوگیندر پرتاپ نے کہا کہ سنتوش کمار، ایک سینئر ڈویژن کلرک کو معطل کر دیا گیا ہے اور ان کے خلاف رانچی صدر پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ اکاؤنٹ منجمد کر دیا گیا ہے اور نیلامی کا نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔

فی الحال سنتوش کمار حراست میں ہیں۔ اس وقت کے ایگزیکٹو انجینئر پربھات کمار سنگھ، ایگزیکٹیو انجینئر چندر شیکھر، اس وقت کے ایگزیکٹیو انجینئر رادھیشیام روی اور لوئر ڈویژن کلرک سنجے کمار کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کی جا رہی ہے۔

کابینہ سکریٹریٹ اور مانیٹرنگ ڈپارٹمنٹ (سروییلنس) سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اے سی بی کے ذریعہ معاملے کی تفصیل سے جانچ کرائیں۔ اکاؤنٹنٹ جنرل جھارکھنڈ سے خصوصی آڈٹ کی درخواست کی گئی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande