جموں, 19 مارچ (ہ س)۔
جموں و کشمیر کی وزیر برائے صحت و طبی تعلیم، سکینہ ایتو نے آج ایوان کو آگاہ کیا کہ ریاست میں نیشنل ہیلتھ مشن کے تمام ملازمین کی اجرت میں 2021-22 کے دوران 15 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے، جبکہ ہر سال 5 فیصد اضافی بڑھوتری دی جا رہی ہے۔یہ معلومات انہوں نے قانون ساز اسمبلی میں چودھری وکرم رندھاوا کے سوال کے جواب میں فراہم کیں۔
وزیر موصوفہ نے ایوان کو بتایا کہ جموں و کشمیر میں این ایچ ایم کو مکمل طور پر مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود کے ذریعے مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں این ایچ ایم ملازمین کی تنخواہوں میں رد و بدل، بالخصوص دیگر ریاستوں کے برابر تنخواہوں کے فرق کو ختم کرنے کے لیے، مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے مطابق ہونا ضروری ہے۔
لہٰذا، اس نوعیت کی تبدیلیوں کے لیے مرکزی وزارت سے پیشگی منظوری لازمی ہے تاکہ این ایچ ایم کے مقاصد اور بجٹ کے مطابق فیصلے کیے جا سکیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ ماہرین کی اجرت 50,000 روپے سے بڑھا کر 85,000 روپے ماہانہ کر دی گئی ہے، جبکہ میڈیکل آفیسر (ایم بی بی ایس) کی تنخواہ 30,000 سے بڑھا کر 35,000 روپے کر دی گئی ہے، جس کے ساتھ 15,000 روپے کا خصوصی کارکردگی پر مبنی مراعاتی الاؤنس بھی شامل ہے۔
اسی طرح، میڈیکل آفیسر (آیوش) کی اجرت 25,000 روپے سے بڑھا کر 35,000 روپے ماہانہ کر دی گئی ہے، جبکہ ڈینٹل سرجنز کی تنخواہ 23,000 روپے سے بڑھا کر 35,000 روپے ماہانہ کر دی گئی ہے۔اضافی سوال رنبیر سنگھ پٹھانیا اور ڈاکٹر رمیشور سنگھ نے اٹھائے،جس کے جواب میں وزیر صحت نے کہا کہ حکومت این ایچ ایم ملازمین کی مستقلی اور اجرتوں میں مزید اضافے کا معاملہ حکومتِ ہند کے ساتھ اٹھائے گی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر