پٹنہ19،مارچ(ہ س)۔ان دنوں بہارمیں سیاستی چرچہ زور پرہے کہ وزیراعلیٰ نتیش کما رکے بیٹے نشانت کمار سیاست میں انٹری کرسکتے ہیں ۔لیکن ان چرچوں کے درمیان جے ڈی یو کے لیڈروں میں ناراضگی بھی دیکھنے لگی ہے اورپارٹی چھوڑنے لگے ہیں۔ساتھ ہی نشانت کے پارٹی میں آنے پرباپ بیٹے کے سمجھوتے کی بات کا بڑا الزام لگارہے ہیں۔سب سے بڑی بات کٹیہار کے کافی پرانے اوربی جے پی لیڈرنالین منڈل بھی بی جے پی کو چھوڑ کر آ رجے ڈی میں شامل ہوئے ہیں۔دراصل لالو یادو کی پارٹی آر جے ڈی میں ہولی ملن پروگرام کا انعقاد ہوا اس میں کٹیہار کے رہنے والے جے ڈی یو کے سنیئرلیڈر سمریندر کنال نے کٹیہار ضلع سطح کے چار دیگر لیڈروں کے ساتھ آر جے ڈی کا دامن تھام لیا۔ان کی رکنیت آر جے ڈی کے ریاستی چیف جنرل سکریٹری رن وجئے ساہو نے دلائی ۔سب سے بڑی بات یہ ہے کہ یہ سبھی پانچوں لیڈر پہلے سے آر جے ڈی میں تھے اوراپریل 2024میں آر جے ڈی چھوڑ کر جے ڈی یو میں شامل ہوئے تھے ۔لیکن پھر 11ماہ بعد جب جے ڈی یو میں نشانت کمار کے پارٹی میں آنے کی چرچہ ہونے لگی تو پارٹی بدل دیئے۔حالانکہ انتخاب کے وقت پارٹی تبدیلی کوئی نئی بات نہیں ہے ۔لیکن ان پانچ لیڈروں میں سب سے اہم سمریندر کنال نے وزیراعلیٰ نتیش کمار اورنشانت کمار پر بڑا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ یہ باپ بیٹے اب پارٹی کوچلانے کے لئے آپس میں سمجھوتہ کررہے ہیں۔سمریندر کنال نے کہاکہ ہم لوگ کچھ امید لیکر جے ڈی یو میں گئے تھے لیکن جے ڈی یو اب بی جے پی کے اشارے پر چل رہی ہے ۔وزیراعلیٰ نتیش کمار پوری طرح تھک چکے ہیں وہ پارٹی اورسرکار چلانے میں اہل نہیں ہیں اب تھک ہار کر بیٹے کو آگے کر رہے ہیں۔50سال کی عمر میں ان کے بیٹے سیاست میں قدم رکھیں گے تو عوام کے لئے کیا کرپائیں گے ۔اب جے ڈی یو پوری طرح سے کمزور ہوگئی ہے اورہم لوگوں کو سیاست میں اپنا مستقبل تلاش کرنا ہے ۔اس لئے ہم نے جے ڈی یوکو چھوڑ کر اپنے پرانے گھر آر جے ڈی میں واپسی کرلی ہے ۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan