اے ایم یو کے سوشل ورک شعبہ نے عالمی یوم سوشل ورک پر ویبینار کا انعقاد کیا
علی گڑھ، 19 مارچ (ہ س)۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ سوشل ورک نے عالمی یوم سوشل ورک کے موقع پر انڈیانیٹ ورک آف پروفیشنل سوشل ورکرز ایسوسی ایشنز (آئی این پی ایس ڈبلیو اے) اور ایسوسی ایشن آف پروفیشنل سوشل ورکرز اِن اتر پردیش (یوپی اے پی ایس ڈبلیو) کے اشتراک سے ”ماحولیاتی چیلنجوں کے لیے انٹرجنریشنل یکجہتی“ کے عنوان پر ایک ویبینار منعقد کیا۔
شعبہ سوشل ورک کے سربراہ پروفیسر نسیم احمد خان نے اپنے افتتاحی خطاب میں سوشل ورک کے ذریعے موجودہ اور آنے والی نسلوں کے درمیان فرق کو مٹانے اور پائیدار طرز ہائے عمل کو فروغ دینے پر زور دیا۔ انہوں نے انٹرنیشنل فیڈریشن آف سوشل ورکرز (آئی ایف ایس ڈبلیو)کی کاوشوں کو سراہا، جو عالمی یوم سوشل ورک کے ذریعے عالمی یکجہتی کو فروغ دیتا ہے۔
پروفیسر گاندھی دوس، صدر، آئی این پی ایس ڈبلیو اے نے سوشل ورکرز کی خدمات کو سراہتے ہوئے نسلوں کے درمیان بہتر تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر آئیپ ورگیز، سکریٹری جنرل،آئی این پی ایس ڈبلیو اے نے اے ایم یو کی اس پہل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پائیدار مستقبل نسلوں کی مشترکہ علمی خزانے اور اجتماعی اقدامات پر منحصر ہے۔
ڈاکٹر پرشانت آر چوہان، جنرل سکریٹری، یوپی اے پی ایس ڈبلیو نے عالمی یوم سوشل ورک کی اہمیت اور ہندوستان میں سوشل ورک کے فروغ میں پیشہ ورانہ تنظیموں کے کردار پر روشنی ڈالی۔
ویبینار کے کلیدی مقرر پروفیسر کے سیکر، کنسلٹنٹ و سینئر پروفیسر (سائیکاٹرک سوشل ورک)، نمہانس، بنگلور نے ماحولیاتی تبدیلی، دماغی صحت اور نفسیاتی و سماجی مدد کے باہمی تعلق پر بصیرت افروز خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ بین النسلی یکجہتی نہ صرف ماحولیاتی پائیداری کو فروغ دیتی ہے بلکہ موسمیاتی بحرانوں کے دوران دماغی صحت کو بھی تقویت بخشتی ہے۔
قبل ازیں ویبینار کے کنوینر ڈاکٹر محمد عذیر نے سال 2025کے تھیم کا تعارف کراتے ہوئے جدید چیلنجوں سے نمٹنے میں بین النسلی یکجہتی کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ آخر میں ڈاکٹر محمد طاہر اور ڈاکٹر محمد عارف خاں نے کلماتِ تشکرادا کئے۔ ویبینار میں ڈاکٹر قرۃ العین علی، ڈاکٹر شائینہ سیف، ڈاکٹر عندلیب اور ڈاکٹر سمیرہ خانم سمیت دیگر اساتذہ، سوشل ورک کے ماہرین اور طلبہ و پیشہ وران شریک ہوئے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ