بھوپال میں نوجوان نے پھانسی لگا کر خودکشی کی، کام نہیں ملنے سے مالی بحران سے پریشان تھا
بھوپال میں نوجوان نے پھانسی لگا کر خودکشی کی، کام نہیں ملنے سے مالی بحران سے پریشان تھا بھوپال، 19 مارچ (ہ و)۔ دارالحکومت بھوپال کے ٹی ٹی نگر تھانہ علاقے میں مالی بحران سے پریشان ایک نوجوان نے پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔ گھر والوں نے نوجوان کی لاش ب
بھوپال میں نوجوان نے پھانسی لگا کر خودکشی کر لی، کام نہیں ملنے سے مالی بحران سے پریشان تھا


بھوپال میں نوجوان نے پھانسی لگا کر خودکشی کی، کام نہیں ملنے سے مالی بحران سے پریشان تھا

بھوپال، 19 مارچ (ہ و)۔ دارالحکومت بھوپال کے ٹی ٹی نگر تھانہ علاقے میں مالی بحران سے پریشان ایک نوجوان نے پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔ گھر والوں نے نوجوان کی لاش باتھ روم میں لٹکی ہوئی دیکھی۔ جس کے بعد اسے نیچے اتار کر اسپتال لے جایا گیا۔ جہاں ڈاکٹر نے معائنہ کے بعد اسے مردہ قرار دے دیا۔ بدھ کو پوسٹ مارٹم کے بعد لاش لواحقین کے حوالے کر دی گئی۔ فی الحال پولیس نے کیس درج کرکے جانچ شروع کردی ہے۔

معلومات کے مطابق مانس بھون کے پیچھے واقع قبائلی محلہ میں رہنے والے ایک نوجوان بشن میاں (28) ولد باسو میاں نے منگل کی دیر رات پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔ مہلوک کے بڑے بھائی امن نے بتایا کہ رات ساڑھے 12 بجے کے قریب بشن کی لاش اس کے چچازاد بھائی نے باتھ روم میں لٹکی ہوئی دیکھی۔ جس کے بعد گھر والے اسے پھندے سے اتار کر اسپتال لے گئے۔ جہاں ڈاکٹروں نے جانچ کے بعد اسے مردہ قرار دے دیا۔

متوفی کے والد باسو کے مطابق خودکشی سے قبل آخری بار اس نے اپنے بیٹے سے منگل کی شام بات کی تھی۔ تب اسے چھوٹے تالاب پر مچھلیاں پکڑنے کی بات کہی تھی۔ میں نے سمجھایا کہ آج نہیں کبھی اور چلیں گے۔ اس کے پاس سے کوئی خودکشی نوٹ نہیں ملا ہے۔ خودکشی سے پہلے بھی اس نے کسی مسئلے کا ذکر نہیں کیا۔ وہ اکثر مالی مجبوریوں کی وجہ سے پریشان ہونے کی بات کرتا تھا۔ وہ فال سیلنگ کا کام کرتا تھا لیکن اسے کافی دنوں سے کام نہیں مل رہا تھا۔ وہ اس بات سے بہت پریشان تھا۔

اہل خانہ کے مطابق بشن پانچ بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا۔ اس کی ایک بہن ہے۔ گھر والے بشن کی شادی کے لیے لڑکی کی تلاش میں تھے۔ مالی مجبوریوں کی وجہ سے وہ فی الحال شادی کے لیے حامی نہیں بھر رہا تھا۔ وہ ہمیشہ کہتا تھا کہ شادی اسی وقت کروں گا جب میری زندگی کچھ مستحکم ہو جائے گی اور میرے پاس کمائی کے اچھے ذرائع ہوں گے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande