ایف ای ٹی،جامعہ ملیہ اسلامیہ کی ٹیم نے ’گرڈ کون۔دوہزار پچیس میں ’بیسٹ اسٹوڈینٹ انوویشن پویلین‘ ایوارڈ جیتا
نئی دہلی،18مارچ( ہ س)۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کو یہ بتاتے ہوئے فخر محسوس ہورہاہے کہ فیکلٹی آف انجینئرنگ(ایف ای ٹی) کی طلبہ ٹیم کو گرڈون دوہزار پچیس میں ’بیسٹ اسٹوڈینٹ انوویشن پویلین‘ ایوارڈ ملا ہے۔یہ سالانہ کانفرنس اور نمائش مورخہ نو مارچ سے گیارہ مارچ
ایف ای ٹی،جامعہ ملیہ اسلامیہ کی ٹیم نے ’گرڈ کون۔دوہزار پچیس میں ’بیسٹ اسٹوڈینٹ انوویشن پویلین‘ ایوارڈ جیتا


نئی دہلی،18مارچ( ہ س)۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کو یہ بتاتے ہوئے فخر محسوس ہورہاہے کہ فیکلٹی آف انجینئرنگ(ایف ای ٹی) کی طلبہ ٹیم کو گرڈون دوہزار پچیس میں ’بیسٹ اسٹوڈینٹ انوویشن پویلین‘ ایوارڈ ملا ہے۔یہ سالانہ کانفرنس اور نمائش مورخہ نو مارچ سے گیارہ مارچ دوہزار پچیس کے درمیان وزارت بجلی و توانائی کے تعاون سے پاور گرڈ نے منعقد کی تھی۔ پروگرام کے دوران منعقدہ ایک باوقار تقریب میں انعام پیش کیا گیا جس میں بجلی و توانائی شعبوں سے صنعت کے ماہرین اور سرکدہ علمی اداروں کی شخصیات شامل ہوئیں تھیں۔ توانائی کے شعبے میں مسائل اور چیلنجیز سے نمٹنے کے مقصد سے گرڈکون۔ دوہزار پچیس نے نئی ٹکنالوجی اور اختراعیت کے اظہار کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا تھا۔

شعبہ میکانیکل انجینئرنگ سے انکر بھارگو اور وکاس ٹھاکر، شعبہ الیکٹریکل انجینئرنگ سے رعیان احمد اور ان کے محترم فیکلٹی اساتذہ پروفیسر محمد صہیب اور ڈاکٹر محمد سرور پر مشتمل جامعہ کی ٹیم نے بجلی و توانائی کی منتقلی کے شعبے کے لیے آئی او ٹی پر مبنی ہائبرڈ نیویگیشن سسٹم کے خود مختار گشتی روبوٹس(اے ایم آر)میں اطلاقات کے لیے غیر معمولی جدت و اختراعیت کے اعتراف میں انعام حاصل کیا۔ یہ نظام ریئل ٹائم نگرانی، اعداد و شمار پر مبنی فیصلہ سازی اور آزادانہ نیویگیشن کو ممکن بناتاہے۔کلاو¿ڈ اساس ڈاٹا منتقلی،جدید انداز کے شماریاتی نظام اور اے آئی سے چلنے والے سینسر فیوزن کی شمولیت سے اے ایم آرز آزادانہ طورپر جائزہ لے سکتاہے اور بجلی و توانائی کی مننتقلی کے ڈھانچے کو برقرار رکھ سکتاہے۔اعتماد اور تحفظ کو بہتر کرنے کے ساتھ یہ گرڈ کی نگرانی،جائزہ اور دیکھ بھال میں بڑی تبدیلیاں کرسکتاہے۔آئی آئی ٹی،مدراس، آئی آئی ٹی رورکی،آئی آئی ٹی جموں،ایم این آئی ٹی الہ آباد،این آئی ٹی جالندھر وغیرہ سمیت جامعہ کے ساتھ ملک کے ممتاز اور سرکردہ علمی اداروں نے اس میں حصہ لیا تھا۔مقابلہ بہت سخت تھا کیوں کہ سبھی ٹیموں نے بجلی و توانائی کے شعبے کے مستقبل کے لیے انتہائی اہم حل پیش کیے تھے۔ جامعہ ٹیم کی اختراعیت و جدت کا اعتراف یونیورسٹی کے انجینئرنگ پروگرام کی خوبیوں کو ظاہر کرتاہے اور ساتھ ہی بین علومی تحقیق و جدت کے فروغ کے تئیں اس کے عہد کو بھی اجاگر کرتاہے۔

پروفیسرمنی شاجی تھامس،ڈین،فیکلٹی آف انجینئرنگ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے جامعہ ٹیم کی اس شان دار کامیابی پر انتہائی فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ”یہ انعام ہمارے طلبہ کی ذہانت و فطانت اور ان کی سخت محنت کے ساتھ ساتھ بجلی و توانائی کے شعبے میں چیلنجیز سے نمٹنے کے لیے ان کے وقف ہونے کا بھی پختہ ثبوت ہے۔یہ تخلیقیت اور تکنیکی علم کی قدر کو اجاگر کرتاہے جو جامعہ ملیہ اسلامیہ کی علمی فضا میں گہرے طور پر رچی بسی ہے۔‘جامعہ ٹیم کی کامیابی پروفیسر صہیب اور ڈاکٹر محمد سرور کی نگرانی اور سرپرستی کی بھی دین ہے جن کی مہارت اورتعاون کا طلبہ کے پروجیکٹ کو صحیح سمت دینے میں اہم رول رہاہے۔ ٹیم کے اراکین صنعت کے ماہرین اور اپنے ہم جماعتوں سے ملاقات کے لیے حاصل موقع کے شکر گزار تھے جس سے انھیں بجلی و توانائی کے شعبے میں اپنے کام کو مزید بہتر کرنے کے سلسلے میں نئی نئی باتیں معلوم ہوئیں۔ گرڈ کون۔دوہزار پچیس جامعہ کے طلبہ کے لیے قومی شناخت کے حصول اورپاور گرڈ جیسے صنعت کی نمایاں شخصیات کے ساتھ اشتراک کا بہترین موقع تھا جس سے وہ اپنے اختراعی حل کے معیار کو اور بہتر کر سکتے ہیں۔اس حصولیابی نے ا نجینئرنگ کی تعلیم میں جامعہ کے فیکلٹی آف انجینئرنگ کی ساکھ کوااختراعیت اور فضیلت کے نمایاں اور سرکردہ مرکز کے طورپرمستحکم کیا ہے۔ مزید برآں ’بیسٹ اسٹوڈینٹ انوویشن پویلین) انعام بجلی و توانائی کے سیکٹر کے مستقبل کو جہت دینے میں طلبہ کی اختراعیت کی اہمیت کو اجاگر کرتاہے اور تبدیلی لانے کے تئیں پابند عہد،نوجوان اذہان کو صیقل کرنے میں جامعہ کے رول کی مزید توثیق کرتاہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande