منڈےنے
تمام الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا
ممبئی ،
4 فرروی (ہ س)سماجی
کارکن انجلی دمانیا نے منگل کو مہاراشٹر کے فوڈ سپلائی وزیر دھننجے منڈے پر 350
کروڑ روپے کے گھوٹالے کا الزام لگاتے ہوئے استعفیٰ کا مطالبہ کیا، جب کہ وزیر نے
تمام الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا۔ منڈے نے کہا کہ پچھلے 59 دنوں سے ان پر
طرح طرح کے جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
سماجی
کارکن انجلی دمانیا نے منگل کو میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دھننجے منڈے نے وزیر
زراعت رہتے ہوئے زراعت سے متعلق خریداری کے معاملات میں بے قاعدگیوں کا ارتکاب
کرکے تقریباً 350 کروڑ روپے کا گھپلہ کیا ہے۔ انجلی دمانیہ نے اس سے متعلق دستاویزات
بھی میڈیا کو دکھائیں۔
اس کے
برعکس دھننجے منڈے نے انجلی دمانیا کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میرے،
میرے ضلع اور میری ذات کے خلاف میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔ میں 59 دنوں سے یہ سب
برداشت کر رہا ہوں۔ اس دوران کئی بڑے واقعات رونما ہوئے لیکن میڈیا نے ان کی رپورٹ
نہیں کی۔ انجلی دمانیا نے کئی لوگوں پر الزامات لگائے، لیکن وہ ابھی تک ثابت نہیں
ہوئے ہیں۔ منڈے نے کہا کہ بیڑ ضلع میں مجھے اور ضلع کے بہوجن لوگوں کو بدنام کرنے
کی کوشش کی جا رہی ہے۔ میں خاموش ہوں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ میرے پاس کہنے
کو کچھ نہیں ہے۔
قابل
ذکر ہے کہ بیڑ ضلع میں مساجوگ سرپنچ سنتوش دیشمکھ کے قتل کے بعد دھننجے منڈے مسلسل
نشانے پر ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سنتوش دیش مکھ کے قتل کے الزام میں گرفتار ملزم
دھننجے منڈے منڈے کے قریبی ہیں۔ اس لیے گزشتہ دو ماہ سے دھننجے منڈے پر مسلسل نئے
الزامات لگائے جا رہے ہیں اور ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ تاہم،
دھننجے منڈے نے آج یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ سنتوش دیشمکھ قتل کیس کو فاسٹ ٹریک پر
چلایا جائے اور ملزمان کو جلد سے جلد سزا دی جائے۔
ہندوستھان
سماچار
ہندوستان سماچار / نثار احمد خان