نئی دہلی، 4 فروری (ہ س)۔ مرکزی الیکٹرانکس اوراطلاعاتی ٹیکنالوجی کے وزیر اشونی ویشنو نے منگل کو کہا کہ ہندوستان کے موبائل اور الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ شعبہ میں گزشتہ دہائی میں ایک بڑی تبدیلی آئی ہے۔ ہندوستان نے موبائل اور الیکٹرانکس تیار کرنے میں نمایاں ترقی کی ہے۔ ہندوستان کی الیکٹرانکس انڈسٹری، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، پہلے ہی 'میک ان انڈیا' کے تحت چارجرز، بیٹری پیک، یو ایس بی کیبلز، کی- پیڈ، ڈسپلے اسمبلی، کیمرہ ماڈیول، لیتھیم آئن سیل، اسپیکر اور مائیکروفون تیار کر رہی ہے۔
ویشنو نے ایکس پر کہا کہ اب توجہ اس کے اجزاءاور چپس کی پیداوار بڑھا کر ویلیو چین میں مزید گہرائی میں جانے پر ہے۔ 1950 اور 1990 کے درمیان، پابندی والی پالیسیوں نے مینوفیکچرنگ کو روک دیا۔’میک ان انڈیا‘ اس رجحان کو پلٹ رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کل کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے لوک سبھا میں کہا تھا کہ بیٹری، الیکٹرک موٹرز اور آپٹکس جیسے شعبوں میں انقلاب آنے والا ہے۔ اس سے دنیا بدل رہی ہے۔ اس کا حصہ دار بننے کے لیے یہ ملک میں بڑے پیمانے پراس کو تیار کیا جانا چاہیے۔چین اس معاملے میں ہم سے آگے ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ کھلونوں سے لے کر موبائل فون، دفاعی آلات سے لے کر ای وی موٹروں تک ہر چیز کی پیداوار ہندوستان میں دوبارہ شروع ہو رہی ہے۔ ’میک ان انڈیا‘ کا وژن ہندوستان کو ایک عالمی مینوفیکچرنگ ہب بنانا ہے۔ ’میک ان انڈیا‘ پروگرام خود انحصاری، پیداوار اور ملازمتوں کو فروغ دے رہا ہے۔
ویشنو نے کہا کہ گزشتہ دہائی میں ہندوستان کے موبائل اور الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ سیکٹر میں بڑی تبدیلی آئی ہے۔ ہندوستان نے موبائل اور الیکٹرانکس کی تیاری میں نمایاں ترقی کی ہے۔ 2014 میں صرف 2 موبائل مینوفیکچرنگ یونٹس سے لے کر آج 300 سے زیادہ تک، اس شعبے مین تیزی سے توسیع ہوئی ہے۔ موبائل فون کی تیاری کی لاگت میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 2014 میں 18,900 کروڑ روپے کے موبائل تیار کیے گئے تھے، وہیں مالی سال 2024 میں 4.22 لاکھ کروڑ روپے کے موبائل تیار کیے گئے تھے۔ جب کہ 2014 میں ان کی برآمدات نہ ہونے کے برابر تھیں، اب یہ 1.29 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہیں۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد