
قاہرہ،07دسمبر(ہ س)۔مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کو مستحکم کرنے اور فلسطینی مسئلے کے منصفانہ حل کی طرف لے جانے والے راستے کی حمایت کے لیے مختلف علاقائی اور بین الاقوامی فریقوں کے ساتھ اپنی کوششیں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ بدر عبدالعاطی نے ” غزہ کا احتساب: عالمی ذمہ داریوں اور امن کی راہوں کا از سر نو جائزہ کے عنوان سے ایک سیشن میں شرکت کے دوران کہا کہ جنگ بندی کو مستحکم کرنا ایک اہم ترین ترجیح ہے کیونکہ یہ صدر ٹرمپ کے امن منصوبے کے دوسرے مرحلے میں منظم منتقلی کے لیے ضروری داخلہ ہے۔
اے پی کے مطابق انہوں نے وضاحت کی کہ اس مرحلے میں کافی اور بلا روک ٹوک انسانی امداد کی فراہمی اور ابتدائی بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں کا آغاز شامل ہے تاکہ مشکلات کی شدت کم ہو اور پٹی کے باشندوں میں امید بحال ہو۔ مصری وزیر خارجہ نے یہ بھی اشارہ کیا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2803 کا نفاذ مرکزی حیثیت رکھتا ہے، خاص طور پر امن برقرار رکھنے کی فورس کے طور پر بین الاقوامی استحکام فورس کے کردار کے حوالے سے اس کی حیثیت مرکزی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ فورس، فلسطینی ٹیکنوکریٹ کمیٹی اور بین الاقوامی امن کونسل کے ساتھ، عارضی انتظامات ہیں جو فلسطینی اتھارٹی کی مکمل ذمہ داریاں دوبارہ سنبھالنے کی راہ ہموار کرتے ہیں اور یہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کے درمیان جغرافیائی رابطے کے فریم ورک کے اندر ہوگا۔بدر عبدالعاطی نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کراسنگ مصری جانب سے مسلسل کام کر رہی ہے اور مسئلہ اسرائیلی جانب میں ہے جو اپنی طرف سے کراسنگ بند کیے ہوئے ہے۔ اس کے علاوہ وہ غزہ کی پٹی کو جوڑنے والی دیگر پانچ کراسنگز کو بھی کنٹرول کرتا ہے اور انہیں کھولنے کی ذمہ داری بھی اسی پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا منصوبہ رفح کراسنگ کو دونوں سمتوں میں دوبارہ کھولنے کا کہتا ہے۔ یہ منصوبہ اس کراسنگ کو یکطرفہ استعمال کرنے یا فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے گھر کرنے کے گیٹ وے کے طور پر استعمال کرنے، یا اسے کسی ایسے انتظامات سے جوڑنے کا جو پٹی میں فلسطینی وجود کو متاثر کرتے ہوں کا نہیں کہتا۔انہوں نے آباد کاروں کے تشدد میں اضافے اور زمینوں کی مسلسل ضبطی کے پیش نظر مغربی کنارے کی صورتحال کی سنگینی سے بھی خبردار کیا اور زور دیا کہ اس صورتحال کے لیے خلاف ورزیوں کو روکنے اور کشیدگی کے دائرے کو وسیع ہونے سے روکنے کے لیے فوری بین الاقوامی مداخلت کی ضرورت ہے۔ مصری وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق اس سیشن میں غزہ کی پٹی کے بارے میں عالمی برادری کی ذمہ داریوں اور ایک منصفانہ اور جامع امن کے حصول کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan