
شملہ، 31 دسمبر (ہ س)۔ نئے سال سے عین قبل، ہماچل پردیش میں موسم نے کروٹ لے لی ہے، ایک ویسٹرن ڈسٹربنس فعال ہونے کے ساتھ، ریاست کے اونچے پہاڑی علاقوں میں برف باری ہوئی ہے۔ جس سے سردی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
قبائلی ضلع لاہول اسپتی کے رہائشی علاقوں میں کل رات سے برف باری کا سلسلہ جاری ہے، کوکمسری میں ہلکی برفباری ریکارڈ کی گئی، درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گر گیا۔ کنور اور کلّو کی اونچی چوٹیوں پر برف پڑ رہی ہے۔ شنکولا پاس، برلاچا لا، اور روہتانگ پاس پر تازہ برفباری نے اونچی جگہوں پر سخت سردی کی لہر دوڑائی ہے۔ دریں اثنا، شملہ، کفری اور منالی کے پہاڑی مقامات پر گھنے بادل چھائے ہوئے ہیں، جس سے وہاں بھی برف باری کا امکان ہے۔ اس سے دسمبر میں موسم کی پہلی برف باری کا انتظار کرنے والے مقامی لوگوں اور سیاحوں کی امیدیں بڑھ گئی ہیں۔ نئے سال کا جشن منانے کے لیے بڑی تعداد میں سیاح شملہ، منالی اور قریبی سیاحتی مقامات پر پہنچ چکے ہیں اور برف باری کے پیش نظر موسم کی نگرانی کر رہے ہیں۔
موسمیات کے مرکز شملہ کے مطابق نئے سال کے پہلے دن آج اور کل ریاست کے کئی حصوں میں بارش اور برف باری کا امکان ہے۔ 2 جنوری کو بعض علاقوں میں ہلکی بارش اور برف باری کا بھی امکان ہے۔ 3 اور 4 جنوری کو موسم صاف رہنے کی توقع ہے، لیکن 5 اور 6 جنوری کو دوبارہ بارش اور برف باری متوقع ہے۔ محکمہ نے اگلے تین دنوں کے لیے سردی کی لہر کے لیے یلو الرٹ جاری کیا ہے، اور 2 اور 4 جنوری کے درمیان زیریں اور میدانی علاقوں کے لیے گھنی دھند کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔ آج صبح بلاس پور میں دھند کی وجہ سے حد نگاہ 250 میٹر، پاونٹا صاحب میں 500 میٹر اور سندر نگر میں 800 میٹر رہ گئی۔
بارش اور برف باری کی طویل غیر موجودگی کی وجہ سے ریاست کے کئی حصوں میں خشک سالی جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ کاشتکار اور باغبان بھی موسم کی اس تبدیلی سے راحت کی امید کر رہے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد