ایران کسی بھی جارحیت کا سخت جواب دے گا:ایران کا ٹرمپ کی دھمکی پر جواب
تہران،30دسمبر(ہ س)۔ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی نے کہا ہے کہ ایران پر کسی بھی ’جارحیت‘ کا جواب سختی سے دیا جائے گا، یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ ایران کے کسی بھی نئے ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش فور
ایران کسی بھی جارحیت کا سخت جواب دے گا:ایران کا ٹرمپ کی دھمکی پر جواب


تہران،30دسمبر(ہ س)۔ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی نے کہا ہے کہ ایران پر کسی بھی ’جارحیت‘ کا جواب سختی سے دیا جائے گا، یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ ایران کے کسی بھی نئے ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش فوری طور پر ختم کر دی جائے گی۔علی شمخانی نے چھ ماہ قبل امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے ایران کے جوہری مقامات پر کیے گئے حملوں کے تناظر میں ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر لکھا کہ ایران کی میزائل اور دفاعی صلاحیتوں کو محدود نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی اس کے لیے کسی اجازت یا منظوری کی ضرورت ہے۔

یہ اعلان ٹرمپ اور نیتن یاھو کے درمیان مشترکہ نیوز کانفرنس کے بعد سامنے آیا۔ اس نیوز کانفرنس میں ٹرمپ نے کہا تھا امریکہ مذاکرات کے لیے تیار ہے، خاص طور پر ایران کے جوہری مقامات کے تباہ ہونے کے بعد مذاکرات کا امکان موجود ہے۔ٹرمپ نے پھر بھی خبردار کیا کہ اگر ایران دوبارہ اپنی جوہری صلاحیتیں حاصل کرتا ہے تو ہر نئے خطرے کا فوری خاتمہ کیا جائے گا۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اپنی ہفتہ وار نیوز کانفرنس میں کہا کہ ایران اسرائیل کی حرکات پر نظر رکھے ہوئے ہے اور اپنی تیاری کو مزید مضبوط کر رہا ہے۔بقائی نے مزید کہا کہ کوئی بھی نئی مہم جوئی کا پچھلی بار کی بارہ روزہ جنگ سے کہیں زیادہ سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے جب اسرائیل کی توقع تھی کہ نیتن یاھو ٹرمپ کو ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو محدود کرنے کے لیے امریکہ۔ اسرائیل مشترکہ حملہ کرنے پر قائل کر سکتے ہیں۔یہ بھی اس وقت ہوا جب ایران نے جوہری مقامات کے معائنہ کے لیے عالمی توانائی ایجنسی کے معائنہ کاروں کے ساتھ تعاون روک دیا اور ایک قانون منظور کیا جس کے مطابق کسی بھی تعاون کی منظوری قومی سلامتی کونسل کی اجازت کے تابع ہوگی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande