آسٹریلیائی پولس کا بونڈائی حملے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دینے سے انکار
ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جن سے یہ اشارہ ملے کہ دونوں حملہ آور کسی وسیع تر دہشت گرد گروہ کا حصہ تھے:آسٹریلیاسڈنی،30دسمبر(ہ س)۔آسٹریلیا میں وفاقی پولیس نے آج منگل کے روز بتایا ہے کہ دسمبر کے اوائل میں سڈنی کے بونڈائی ساحل پر یہودی آسٹریلوی باشندوں کو
آسٹریلیائی پولس کا بونڈائی حملے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دینے سے انکار


ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جن سے یہ اشارہ ملے کہ دونوں حملہ آور کسی وسیع تر دہشت گرد گروہ کا حصہ تھے:آسٹریلیاسڈنی،30دسمبر(ہ س)۔آسٹریلیا میں وفاقی پولیس نے آج منگل کے روز بتایا ہے کہ دسمبر کے اوائل میں سڈنی کے بونڈائی ساحل پر یہودی آسٹریلوی باشندوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردانہ حملے کے دونوں ملزمان کے بارے میں یقین ہے کہ انہوں نے یہ کارروائی انفرادی حیثیت سے (بغیر کسی گروہ کی مدد کے) انجام دی تھی۔ اس حملے میں 15 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

الزام ہے کہ ان حملہ آوروں (باپ اور بیٹے) نے 14 دسمبر کو سڈنی کے اس مشہور ساحل پر یہودیوں کے تہوار 'حانوکا' کے پہلے روز 15 افراد کو قتل کیا۔ ان میں 50 سالہ باپ پولیس کی گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا تھا، جبکہ 24 سالہ بیٹے کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ اب اس نوجوان کو جیل منتقل کر دیا گیا ہے اور اس پر قتل کے 15 الزامات سمیت مجموعی طور پر 59 دفعات عائد کی گئی ہیں۔آسٹریلوی وفاقی پولیس کی کمشنر کریسی بیریٹ نے آج منگل کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا الزام ہے کہ ان دونوں افراد نے تنہا یہ کارروائی کی ... ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جن سے یہ اشارہ ملے کہ یہ مبینہ مجرم کسی وسیع تر دہشت گرد گروہ کا حصہ تھے یا کسی نے انہیں اس حملے کی ترغیب دی تھی۔آسٹریلوی پولیس نے واضح کیا کہ دونوں افراد کئی ماہ سے اس حملے کی باریک بینی سے منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ یہ مانا جا رہا ہے کہ وہ داعش تنظیم کے نظریات سے متاثر تھے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande