
کدالور (تمل ناڈو)، 25 دسمبر (ہ س)۔ تمل ناڈو میں تروچیراپلی-چنئی قومی شاہراہ پر کل رات ایک سڑک حادثہ میں سات افراد ہلاک ہوگئے۔ یہ حادثہ ٹائر پھٹنے کی وجہ سے بے قابو ہوئی تمل ناڈو اسٹیٹ ایکسپریس ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بس کے دو کاروں سے ٹکرا جانے کے سبب پیش آیا۔ اسپتال میں داخل کرائے گئے لوگوں میں سے مزید دو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد نو ہو گئی۔
وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ اور لواحقین سے اپنی گہری تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے وزیر اعلی عوامی راحت فنڈ سے ہر مرنے والوں کے لواحقین کو تین- تین لاکھ روپے اور شدید زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے کی مالی مدد دینے کا بھی حکم دیا۔
پولیس کے مطابق امدادی کارروائیوں کے دوران سات افراد جائے وقوعہ سے مردہ پائے گئے۔ چھ شدید زخمیوں کو علاج کے لیے پیرمبلور کے سرکاری اسپتال لے جایا گیا ہے۔ ان میں سے دو و علاج کے دوران دم توڑ گئے۔ باقی چار کی حالت تشویشناک ہے۔
مرنے والوں میں کار سوار تاجر راج رتنم (67)، ان کی بیوی راجیشوری (57) ، کار ڈرائیور جے کمار (30) کے طور پر ہوئی ہے۔ دوسری کار میں سوار افراد کی بھی شناخت ہو گئی ہے۔ ان میں تروچی کے تروارمپتھ کتور کے محمد فاروق (45)، ان کی بیوی ربانہ (33)، ان کی بیٹی تاجبرکا (10) اور بیٹا عبدالپاشہ (7) شامل ہیں۔ اسپتال میں مرنے والوں میں پڈوکوتئی کے کالپ نگر کے سراج الدین کی بیوی گرجیس فاطمہ (32)اور ان کا بیٹا عزیز احمد (3) شامل ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ شدید طور پر زخمی پلئی ٹنیرن پنڈال کے محمد قاسم، اس کی بیوی امیشا (52) اور سراج الدین کے بیٹے اقتل عزیز (8) اور عبدالاحمد (6) زیر علاج ہیں۔ حادثہ میں زخمی ہونے والے محمد قاسم کے بیٹے سراج الدین کوچنئی ایئرپورٹ سے کینیڈا جانا تھا۔ محمد فاروق اور محمد قاسم کے اہل خانہ اسے رخصت کرنے کے لیے کار سے چنئی گئے تھے۔ سراج الدین کو ایئرپورٹ پر ڈراپ کرنے کے بعد وہ کار سے گھر واپس جا رہے تھے۔
پولیس حکام کے مطابق بس تروچیراپلی سے چنئی جا رہی تھی۔ کدالور ضلع کے تھیٹوکوڑی کے اپتورو علاقے میں اچانک ٹائر پھٹ گیا جس سے گاڑی ڈرائیور کے قابو سے باہر ہو گئی۔ بے قابو بس ایک بیریر کو توڑ کر مخالف سمت میں چلی گئی اور چنئی سے تروچیراپلی جانے والی دو کاروں سے ٹکرا گئی۔ دونوں کاریں بس کے نیچےپھنس کر کچل گئیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد