ہندوستان نے دہلی میں بنگلہ دیش ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج کے بارے میں غلط معلومات کے خلاف وارننگ جاری کی۔
نئی دہلی، 21 دسمبر (ہ س)۔ وزارت خارجہ نے اتوار کے روز یہاں بنگلہ دیش ہائی کمیشن کے سامنے کل کے احتجاج کے بارے میں غلط معلومات پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج کے دوران سیکورٹی کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ ساتھ ہی، وزارت نے بنگلہ دیش میں اقلیتو
بنگلہ دیش


نئی دہلی، 21 دسمبر (ہ س)۔ وزارت خارجہ نے اتوار کے روز یہاں بنگلہ دیش ہائی کمیشن کے سامنے کل کے احتجاج کے بارے میں غلط معلومات پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج کے دوران سیکورٹی کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ ساتھ ہی، وزارت نے بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر حملوں اور ایک قتل پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پڑوسی ملک کو جوابدہ ٹھہرایا۔

میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ بنگلہ دیشی میڈیا کے کچھ حصے کل کے واقعہ کے حوالے سے گمراہ کن پروپیگنڈہ پھیلا رہے ہیں۔ ہندوستان نے ویانا کنونشن کے مطابق اپنی سرزمین پر واقع غیر ملکی مشنوں اور دفاتر کی حفاظت کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ بنگلہ دیش کے شہر میمن سنگھ میں دیپو چندر داس کے بہیمانہ قتل کے خلاف 20 سے 25 نوجوان جمع ہوئے تھے۔ مظاہرین نے بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ مظاہرے کے دوران کسی بھی موقع پر باڑ کو توڑنے یا سیکیورٹی کی صورتحال پیدا کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔ موقع پر تعینات پولیس نے چند منٹوں میں گروہ کو منتشر کردیا۔ اس پورے واقعے کے بصری ثبوت عوامی طور پر دستیاب ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ ہندوستان بنگلہ دیش میں بدلتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ بھارتی حکام بنگلہ دیشی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور اقلیتوں پر حملوں کے بارے میں اپنی سخت تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔ انہوں نے دیپو چندر داس کے قتل کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی بھی اپیل کی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش میں محمد یونس کی حکومت کے قیام کے بعد سے اقلیتوں کے تحفظ پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ عثمان ہادی کی حالیہ ہلاکت کے بعد ملک کی اقلیتی برادری ایک بار پھر انتہا پسندوں کے نشانے پر ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande