
نئی دہلی، 16 دسمبر (ہ س)۔
ہندوستانی نوجوان کھلاڑیوں نے دبئی 2025 ایشین یوتھ پیرا گیمز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پیرا بیڈمنٹن مقابلوں میں کل 8 گولڈ میڈل جیتے۔ ہندوستانی ٹیم نے اس ٹورنامنٹ میں کل 17 تمغے (8 طلائی، 3 چاندی اور 6 کانسی) جیت کر ملک کا نام روشن کیا۔
ہندوستان کی تاریخی کامیابی کے مرکز میں جتن آزاد تھے، جن کے کمپوزڈ اور پراعتماد کھیل نے ٹیم کی جیت کی بنیاد رکھی۔ آزاد نے ایس یو5 کیٹیگری میں ڈبل گولڈ جیتا ہے۔ پہلے انہوں نے مردوں کے سنگلز کا خطاب جیتا اور پھر شیوم یادو کے ساتھ مل کر مردوں کے ڈبلز کا طلائی تمغہ جیتا۔ فائنل کے دباو¿ میں بھی، ان کی شراکت نے اعتماد اور بہترین ہم آہنگی کی مثال دی۔
اپنی جیت کے بعد، جتن آزاد نے مستقبل پر نظر رکھتے ہوئے کہا، میں تمام چمپئن شپ میں کھیلنا چاہتا ہوں ،زیادہ تجربہ اور نمائش حاصل کرناچاہتا ہوں۔ مجھے جتنا زیادہ نمائش ملے گی، میں اتنا ہی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کروں گا- اور مجھے یقین ہے کہ مجھے ایل اے 28 پیرا اولمپکس کے لیے منتخب کیا جائے گا۔
ہندوستانی ٹیم کی کامیابی میں ذہنی طاقت نے بھی کلیدی کردار ادا کیا۔ ایک اور گولڈ میڈلسٹ ہرشیت چودھری نے ٹیم کے مثبت رویہ پر زور دیتے ہوئے کہا، میں بہت اچھا محسوس کر رہا ہوں کیونکہ ہم ہر صورتحال کے لیے تیار تھے۔ میں اور میرے ساتھی نے پورے میچ میں مثبت سوچ برقرار رکھی۔
یہ حقیقت کہ دبئی 2025 تمام ہندوستانی پیرا بیڈمنٹن کھلاڑیوں کے لیے پہلا ایشین یوتھ پیرا گیمز تھا اس کامیابی کو اور بھی خاص بناتا ہے۔ تمغوں کے علاوہ، یہ ٹورنامنٹ کھلاڑیوں کے لیے سیکھنے اور تجربے کا ایک قیمتی پلیٹ فارم ثابت ہوا، جو انہیں لاس اینجلس 2028 کے پیرالمپکس گیمز کی جانب مضبوطی سے آگے بڑھنے میں مدد دے گا۔
جتن آزاد، جو اب نوجوان پیرا ایتھلیٹس کے لیے تحریک ہیں، نے ایک سادہ اور مضبوط پیغام پیش کرتے ہوئے کہا، ہر کسی میں شروع کرنے کی ہمت نہیں ہوتی۔ لیکن صرف کھیلیں، اپنا بہترین دیں، اور اچھی تربیت کریں۔ -نتائج ضرور آئیں گے۔
فائنل میں ایشیا بھر سے ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔ انڈونیشیا کے افغانی اس سخا نے مینز سنگلز ایس ایل 4 کیٹیگری میں گولڈ میڈل جیت کر شو کو چرایا۔ انہوں نے ہندوستانی کھلاڑیوں کو انتہائی سخت مقابلے کے بعد شکست دی۔
اپنی فتح کے بعد افغانی نے کہا، میں آج نروس تھا، لیکن میرے کوچ نے مجھے پرسکون کیا اور مجھے اعتماد دیا۔ ہندوستان ایک بہت مضبوط اور لڑنے والی ٹیم ہے- مجھے اب بھی یقین نہیں آرہا کہ میں جیت گیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ