
نئی دہلی، 16 دسمبر (ہ س)۔
نیشنل ہیرالڈ منی لانڈرنگ معاملے میں دہلی کے راوز ایونیو کورٹ کے ذریعے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی شکایت پر نوٹس لینے سے انکار کیے جانے کے بعد کانگریس نے اسے سچ کی جیت قرار دیا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے جہاں اسے بدلے کی سیاست کی ہار بتایا، وہیں پرینکا گاندھی نے کہا کہ کانگریس شروع سے کہتی آئی ہے کہ آخرکار سچ سامنے آئے گا۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ نیشنل ہیرالڈ، کانگریس پارٹی اور اس کے رہنماوں کو بدنام کرنے کے لیے جھوٹے الزام لگائے گئے تھے۔ عدالت نے حکومت کی کارروائی کو غیر قانونی ٹھہراتے ہوئے سیاسی بدلے کے جذبے سے رچی گئی سازش کو ناکام کر دیا ہے۔ کانگریس 140 کروڑ ہندوستانیوں اور آئین کی حفاظت کے لیے اپنی لڑائی جاری رکھے گی۔
پرینکا گاندھی نے پارلیمنٹ ہاوس کے احاطے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس لگاتار کہتی رہی ہے کہ سچ کی جیت ہوگی۔ نیشنل ہیرالڈ معاملے میں کچھ بھی نہیں ہے اور حکومت جان بوجھ کر اس کیس کو گھسیٹ رہی ہے۔ کمپنی سے نہ تو کوئی پیسہ نکالا جا سکتا ہے، نہ ہی کسی طرح کا استعمال یا فروخت ممکن ہے۔ یہ سچائی سب کے سامنے آ گئی۔
اس فیصلے کے بعد کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے کانگریس ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کر کے کہا کہ گزشتہ 12 برسوں سے کانگریس جو کہتی اور لکھتی آ رہی ہے، آج وہ عدالت کے فیصلے سے ثابت ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راوز ایونیو کورٹ نے ای ڈی کے ذریعے بنائے گئے ”فرضی“ نیشنل ہیرالڈ کیس پر نوٹس لینے سے انکار کر دیا ہے۔
راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے ایکس پر ویڈیو جاری کر کے کہا کہ عدالت کے ذریعے سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے خلاف ای ڈی کی شکایت خارج کیے جانے سے یہ صاف ہو گیا ہے کہ یہ معاملہ پوری طرح سیاسی رنجش سے متاثر تھا۔
کانگریس رکن پارلیمنٹ اور سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے پارلیمنٹ ہاوس کے احاطے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیس پوری طرح کھوکھلا ہے۔ جب کسی طرح کی رقم کی منتقلی ہوئی ہی نہیں اور جائیداد جوں کی توں بنی رہی، تو منی لانڈرنگ کا الزام کیسے لگایا جا سکتا ہے۔ حکومت نے جان بوجھ کر اس معاملے کو بے وجہ اوپر تک لے جانے کی کوشش کی۔
راوز ایونیو کورٹ کے اسپیشل جج (پی سی ایکٹ) وشال گوگنے نے اپنے حکم میں کہا کہ یہ معاملہ کسی ایف آئی آر پر مبنی نہیں ہے، بلکہ ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) کی دفعہ 200 کے تحت ایک نجی شکایت سے مربوط ہے۔ ایسے میں پریوینشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت ای ڈی کی جانب سے دائر شکایت اس سطح پر قابل غور نہیں ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن