
نئی دہلی، 15 دسمبر (ہ س)۔
سپریم کورٹ نے متھرا کے بانکے بہاری مندر کی انتظامی کمیٹی کی طرف سے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے عدالت کی طرف سے مقرر کردہ کمیٹی، اتر پردیش حکومت اور متھرا-ورنداون ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم وی ڈی اے) کو نوٹس جاری کیا ہے۔ کیس کی اگلی سماعت جنوری کے پہلے ہفتے میں ہوگی۔
سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں مندر کے انتظام کے لیے سپریم کورٹ کی طرف سے تشکیل دی گئی کمیٹی کے بعض فیصلوں کو چیلنج کیا گیا ہے۔ ان میں درشن کا وقت بڑھانا اور دہری پوجا کو روکنا شامل ہے۔ درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ گوسوامی کو من مانی طور پر کمیٹی میں تعینات کیا گیا تھا۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے سوال کیا کہ ورنداون کے شری بانکے بہاری مندر میں دیوتا کے درشن کا وقت بڑھانے پر اعتراض کیوں کیا جانا چاہیے۔ درحقیقت، مندر کے انتظام کے لیے سپریم کورٹ کی طرف سے بنائی گئی کمیٹی نے درشن کا وقت روزانہ ڈھائی گھنٹے بڑھا دیا ہے۔ مندر کے سیویت اس پر احتجاج کر رہے ہیں۔ آج مندر کی انتظامی کمیٹی نے توسیع پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ درشن کا وقت تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ نتیجتاً دیوتا سے متعلق رسومات کا وقت بھی بدل جاتا ہے۔ بھگوان کا اپنا آرام کا وقت ہے جس میں مداخلت نہیں کی جا سکتی۔ سپریم کورٹ نے تب ریمارکس دیے کہ لیکن بھگوان کو آرام کے وقت میں انہیں آرام کہاں کرنے دیا جاتا ہے؟ ایک ایسے وقت میں جب عام عقیدت مند زیارت کرنے سے قاصر ہوتے ہیں، بااثر لوگ پوجا کرنے کے لیے بڑی رقم ادا کرکے پوجا کرتے ہیں ۔ انہیں پوجا کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ