
کولکاتا، 9 نومبر (ہ س): مغربی بنگال میں جاری وٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی مہم (ایس آئی آر) نے ہفتہ کی رات تک ایک نیا سنگ میل حاصل کیا۔ ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کے دفتر کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، ہفتہ کی رات 8:00 بجے تک ریاست بھر میں 4 کروڑ 7 لاکھ سے زیادہ فارم گھر گھر جا کر تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ یہ اعداد و شمار جمعے کی رات تقسیم کیے گئے 3 کروڑسے زیادہ، ایک ہی دن میں ایک کروڑ فارم کے غیر معمولی اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔
حکام کے مطابق، ریاست کے تمام 294 اسمبلی حلقوں میں تعینات تقریباً 80,681 بوتھ لیول آفیسرز (بی ایل او) ووٹروں کے گھر جا کر فارم کی دو کاپیاں تقسیم کر رہے ہیں۔ ایک کاپی ووٹر کے پاس رکھی جا رہی ہے، دوسری کاپی ریکارڈ کے لیے الیکشن کمیشن میں جمع کرائی جائے گی۔
چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں تقسیم کی رفتار میں نمایاں اضافہ کی اطلاع دی۔ جب کہ مہم کے چوتھے دن 30.4 ملین فارم تقسیم کیے گئے، ہفتہ کی رات تک یہ تعداد 4 کروڑ 7 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ کمیشن اس اضافے کی وجہ بی ایل او نیٹ ورک کی فعالیت اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ موثر ہم آہنگی کو قرار دیتا ہے۔
حکام کے مطابق، مغربی بنگال میں 2002 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ اس پیمانے پر ووٹر لسٹ پر نظرثانی کی جا رہی ہے۔ تقریباً 23 سال کے بعد چلائی جانے والی اس مہم میں ووٹر لسٹ کے تازہ ترین اور غلطیوں سے پاک ہونے کو یقینی بنانے کے لیے ہر تفصیل کی مکمل جانچ اور تصدیق کی ضرورت ہے۔
دریں اثنا، کچھ اضلاع سے بی ایل اوز اور سیاسی کارکنوں پر حملوں کے چھٹپٹ واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے ان واقعات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ضلعی انتظامیہ سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔ کمیشن نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی قسم کے تشدد یا رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور یہ یقینی بنائے گا کہ فارم ہر اہل شہری تک بحفاظت پہنچ جائیں۔
ذرائع کے مطابق مہم کے پہلے مرحلے میں ہدف کے حصول کے لیے اضافی مبصرین کو تعینات کیا جا رہا ہے۔ ایس آئی آر مہم 9 دسمبر تک جاری رہے گی جس کے بعد موصول ہونے والے ڈیٹا کی تصدیق کی جائے گی اور حتمی ووٹر لسٹ جنوری 2026 میں شائع کی جائے گی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد