
نئی دہلی، 7 نومبر (ہ س)۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو قومی گیت وندے ماترم کی تخلیق کی 150 ویں سالگرہ کے موقع پر کہا کہ وندے ماترم نہ صرف ملک کی آزادی کا گیت ہے بلکہ کروڑوں ہم وطنوں کو یہ تصور بھی پیش کرتا ہے کہ ایک آزاد ہندوستان کیسا ہوگا۔ اس میں بھارت ماتا کا موازنہ دیوی کے تین روپوں سے کیا گیا ہے۔ آج ہندوستان علم، خوشحالی اور طاقت کے تین جہتوں میں ترقی کرکے اس خواب کو پورا کر رہا ہے۔ وندے ماترم ہمارے حال کو اعتماد سے بھر دیتا ہے، مستقبل کے لیے نئی ہمت دیتا ہے، اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایسا کوئی تصور نہیں ہے جسے پورا نہیں کیا جا سکتا۔ کوئی مقصد ایسا نہیں جو حاصل نہ کیا جا سکے۔
آج، نئی دہلی کے اندرا گاندھی انڈور اسٹیڈیم میں، وزیر اعظم مودی نے قومی گیت، وندے ماترم کی ایک سال تک جاری رہنے والی یادگاری تقریب کا افتتاح کیا۔ یادگاری تقریب سے متعلق تقریبات 7 نومبر 2025 سے 7 نومبر 2026 تک جاری رہیں گی۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ اور ایک خصوصی سکہ بھی جاری کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ 1937 میں وندے ماترم کی روح کو الگ کیا گیا تھا اور اس کے ایک حصے کو ہٹا کر تقسیم کا بیج بو دیا گیا تھا۔ وہ تفرقہ انگیز سوچ آج بھی ملک کے لیے ایک چیلنج بنی ہوئی ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ وندے ماترم کے گیت میں بھارت ماتا کو تین روپوں والی دیوی کے طور پر تصور کیا گیا ہے۔ جس طرح ایک ماں ماں اور پرورش کرنے والی دونوں ہوتی ہے، اور جب ضرورت پڑتی ہے، تباہ کن ہوتی ہے، وہ سرسوتی بھی ہے، علم دینے والی، لکشمی، خوشحالی کی عطا کرنے والی، اور درگا، ہتھیاروں کو چلانے والی۔ برسوں کے دوران، دنیا نے ہندوستان میں علم، خوشحالی اور طاقت کی اس شکل کے عروج کو دیکھا ہے۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بے مثال ترقی ہوئی ہے، ہندوستان پانچویں سب سے بڑی معیشت بن چکا ہے، اور جب دہشت گردی نے ہندوستان کی سلامتی پر حملہ کیا تو پوری دنیا نے دیکھا کہ نیا ہندوستان تخریبی قوتوں کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ خدمت کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوم کا تصور ہندوستان کے شعور میں ویدک دور سے موجود ہے۔ جو قوم کو صرف جغرافیائی سرحدیں سمجھتے ہیںجو لوگ یہ مانتے ہیں کہ قوم کو ”ماں“ کے روپ میں دیکھنا ایک اہم کارنامہ ہوسکتا ہے۔ ہندوستان نے تہذیبوں کے عروج و زوال، انسانیت کے لامتناہی سفر اور وقت کے ساتھ تبدیلی کا مشاہدہ کیا ہے۔ ان تجربات سے ہم نے اپنی تہذیب کے نظریات کو تشکیل دیا ہے اور اخلاقیات اور طاقت کے توازن کو سمجھا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ آج کی یاد میں وندے ماترم کا مکمل ورزن پورے ملک میں عوامی مقامات پر اجتماعی طور پر گایا گیا جس میں سماج کے تمام طبقات کی شرکت تھی۔
بنکم چندر چٹرجی نے اکشے نومی کے دن 7 نومبر 1875 کو وندے ماترم گیٹ کی تخلیق کی۔ یہ گیت بنگدرشن میگزین میں ان کے ناول آنند مٹھ کے اقتباس کے طور پر شائع ہوا تھا۔ مادر وطن کو طاقت، خوشحالی اور الوہیت کی علامت کے طور پر بیان کرتے ہوئے، گیت نے شاعرانہ انداز میں ہندوستان کے اتحاد اور عزت نفس کا اظہار کیا، جو آج بھی قومی تحریک کا ذریعہ ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ