
نئی دہلی، 07 نومبر (ہ س)۔ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے جمعرات کو عقیل اختر کی پراسرار موت کے سلسلے میںپنجاب کے سابق ڈائریکٹر جنرل آف پولیس محمد مصطفیٰ، ان کی اہلیہ اور سابق پی ڈبلیو ڈی وزیر رضیہ سلطانہ، مقتول کی بیوی اور بہن سمیت چار لوگوں کے خلاف قتل کے الزام میں ایف آئی آر درج کی ہے۔
بیورو کے مطابق عقیل اختر کی موت 16 اکتوبر کو مشتبہ حالات میں ہوئی تھی۔ وہ محمد مصطفیٰ اور رضیہ سلطانہ کا بیٹا تھا اور پنچکولہ کے سیکٹر 4 میں منسا دیوی مندر کے قریب رہتا تھا۔ایجنسی نے کہا کہ خاندان کے اندر طویل عرصے سے تناو¿ چل رہا تھا۔ 27 اگست کوعقیل اختر نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں اس نے اپنے والد اور بیوی کے درمیان ناجائز تعلقات کا الزام لگایا۔ اس نے ویڈیو میں یہ بھی بتایا کہ اس کی ماں اور بہن سمیت اس کا پورا خاندان اسے قتل کرنے یا جھوٹے مقدمے میں پھنسانے کی سازش کر رہے تھے۔
ہریانہ حکومت نے 20 اکتوبر کو درج ایف آئی آر نمبر 131 (پی ایس منسا دیوی کمپلیکس، پنچکولہ) کی جانچ سی بی آئی کو سونپ دی تھی۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد