
واشنگٹن،15نومبر(ہ س)۔امریکی ییل یونیورسٹی کی آبزرویٹری نے چار نئی جگہوں کی تصاویر جاری کیں، جنہیں سوڈان کے شہر الفاشر میں سپورٹ فورسز نے اجتماعی قبروں میں تبدیل کر دیا۔اسی سلسلے میں امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے اپنے متحدہ عرب امارات کے ہم منصب شیخ عبداللہ بن زاید کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے سوڈان میں انسانی مقاصد کے لیے جنگ بندی کی اہمیت پر زور دیا۔اس سے قبل روبیو نے سپورٹ فورسز تک ہتھیاروں کے بہاو¿ کو روکنے کے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور واشنگٹن کی کوششوں کا حوالہ دیا کہ وہ لڑائی ختم کریں اور تنازع کے دونوں فریقوں پر دباو¿ ڈالیں۔دوسری طرف سوڈان کے صدر اور فوجی سربراہ عبد الفتاح البرہان نے جزیرہ ریاست کے علاقے السریحہ سے عوامی رضاکارانہ فوجی بھرتی کا اعلان کیا اور کہا کہ لڑائی کا اختتام دارفور میں ہوگا اور ہر وہ شخص جو ہتھیار اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے، اسے فوج میں شامل ہونے کی دعوت دی۔البرہان نے کہا کہ لڑائی سپورٹ فورسز کو ختم کرنے اور ان سے انتقام لینے تک جاری رہے گی اور فوج کسی بھی قسم کی عارضی جنگ بندی نہیں کرے گی، جسے انہوں نے باغی قرار دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ باغیوں کو ایک جگہ جمع کرنا اور ہتھیار جمع کرنا کسی بھی مذاکرات کی بنیادی شرط ہوگی۔البرہان نے واضح کیا کہ سپورٹ فورسز یا جو لوگ ان کی مدد کر چکے ہیں، ان کے لیے سوڈان میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے فاشر میں ہونے والے مظالم میں ملوث تمام افراد کی شناخت کرنے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ایک تحقیقی ٹیم بنانے کا حکم دیا۔کونسل نے ایک فیصلہ بھی منظور کیا جس کے تحت حقائق جانچنے والی ٹیم کو ہدایت دی گئی کہ وہ فوری طور پر فاشر میں تمام فریقوں کی جانب سے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرے اور جب بھی ممکن ہو ملوث افراد کی شناخت کرے۔اقوامِ متحدہ کے کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے سوڈان کے شہر فاشر میں ہولناک مظالم کو روکنے کے لیے فوری بین الاقوامی کارروائی کا مطالبہ کیا اور خبردار کیا کہ اس کا انتظار کرنا کہ جب تک صورتحال قتلِ عام کے طور پر اعلان نہ ہو جائے، خطرناک ہوگا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan