
کولکاتا، 15 نومبر (ہ س)۔ دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کار بم دھماکے کے معاملے میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے مغربی بنگال پولیس کے ساتھ مل کر الفلاح یونیورسٹی فرید آباد کے ایک ایم بی بی ایس طالب علم کو شمالی دیناج پور ضلع کے دالکھولا سے گرفتار کیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ کارروائی جمعے کی شب مشترکہ چھاپے ماری کے دوران کی گئی۔
گرفتار طالب علم کا نام نثار عالم ہے۔ اس کا خاندان طویل عرصے سے لدھیانہ، پنجاب میں مقیم ہے، جب کہ ان کا آبائی گھر دالکھولا کے کونال گاوں میں ہے۔ نثار عالم رواں ہفتے اپنی والدہ اور بہن کے ساتھ ایک فیملی تقریب میں شرکت کے لیے دالکھولا آیا تھا۔
تفتیش کے دوران نثار عالم کے موبائل ٹاور کی لوکیشن دالکھولا میں ایکٹو پائی گئی۔ اس کی بنیاد پر تفتیشی ٹیم جمعہ کو دالکھولا پہنچی اور اسی رات اسے حراست میں لے لیا۔ گرفتاری کے بعد اسے اسلام پور پولیس اسٹیشن لے جایا گیا اور کئی گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی جس کے بعد اسے دارجلنگ ضلع کے سلی گوڑی منتقل کردیا گیا۔
ہفتہ کی صبح تک کی دستیاب معلومات کے مطابق پیر کو ہی ملزم کو ٹرانزٹ ریمانڈ پر دہلی لایا جا سکتا ہے۔
کونال گاوں کے مکینوں نے بتایا کہ اگرچہ عالم کا خاندان لدھیانہ میں آباد تھا، لیکن وہ اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے لیے وقتاً فوقتاً گاوں آیا کرتا تھا۔
ایک رہائشی نے بتایا کہ نثار عالم بہت پرسکون اور خوش اخلاق نوجوان تھا۔ اس کے کسی مجرمانہ یا غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہونے کے بارے میں تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔
ہریانہ کے فرید آباد ضلع کے دھوج علاقے میں واقع الفلاح یونیورسٹی حال ہی میں ملک بھر میں سرخیوں میں ہے۔ دہلی بم دھماکوں کے بعد جس میں 12 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے،یونیورسٹی احاطے میں بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مواد برآمد ہونے کے واقعات سامنے آئے ، جس کے نتیجے میں تفتیشی ایجنسیاں کیمپس میں مسلسل معائنہ کر رہی ہیں۔
گزشتہ چند دنوں کے دوران، تحقیقاتی ٹیم یونیورسٹی میں کئی ادوار کی پوچھ گچھ کر چکی ہے اور 52 ڈاکٹروں سے معلومات جمع کی گئی ہیں۔ تفتیش کار ڈاکٹر مزمل شکیل، ڈاکٹر شاہین شاہد، اور ڈاکٹر عمر محمد سے متعلق معلومات اکٹھی کر رہے ہیں، جن پر دہشت گردی کا ماڈیول چلانے کا شبہ ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد