ضلع کی 7 اسمبلی نشستوں میں ووٹنگ کی تیاری مکمل، 82 امیدوار میدان میں
ضلع کی 7 اسمبلی نشستوں میں ووٹنگ کی تیاری مکمل، 82 امیدوار میدان میں بھاگلپور، 10 نومبر (ہ س)۔ ضلع کی 7 اسمبلی نشستوں پر دوسرے مرحلے کے تحت 11 نومبر کو ووٹنگ ہونی ہے۔ انتخاب کو لے کر انتظامی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ تمام بوتھوں پر پولنگ اہلکار
علامتی تصویر


ضلع کی 7 اسمبلی نشستوں میں ووٹنگ کی تیاری مکمل، 82 امیدوار میدان میں

بھاگلپور، 10 نومبر (ہ س)۔ ضلع کی 7 اسمبلی نشستوں پر دوسرے مرحلے کے تحت 11 نومبر کو ووٹنگ ہونی ہے۔ انتخاب کو لے کر انتظامی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ تمام بوتھوں پر پولنگ اہلکار اور سکیورٹی اہلکار پہنچ چکے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ سات اسمبلی نشستوں پر اس بار 82 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ اس بار کا انتخاب بھی ذات پات اور ترقی کے گرد گھومتا نظر آ رہا ہے۔ تاہم، ووٹروں کا رجحان ہی طے کرے گا کہ بازی کون مارے گا۔

اس بار بھاگلپور ضلع میں 82 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ کل 22,30,208 ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے، جن میں مرد ووٹر 11,49,215، خواتین ووٹر 10,80,912، اور تیسری جنس کے ووٹر 81 ہیں۔ بھاگلپور اسمبلی میں اصل مقابلہ کانگریس کے اجیت شرما اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے روہت پانڈے کے درمیان ہے۔

دونوں ہی امیدوار اپنی جیت کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔ 2020 میں بھی یہی مقابلہ ہوا تھا، جس میں اجیت شرما نے 1130 ووٹوں سے جیت درج کی تھی۔ اس بار جن سوراج کے ابھے کانت جھا تیسرے رخ کے طور پر میدان میں ہیں۔ بی ایس پی کی ریکھا داس سمیت کل 12 امیدوار میدان میں ہیں۔

پیرپینتی اسمبلی میں اس بار بھی بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ جنتا دل کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے۔ بی جے پی نے موجودہ رکن اسمبلی للن کمار کا ٹکٹ کاٹ کر مراری پاسوان پر بھروسہ جتایا ہے، جبکہ آر جے ڈی نے ایک بار پھر رام ولاس پاسوان کو میدان میں اتارا ہے۔ 2020 میں بی جے پی نے آر جے ڈی کو شکست دی تھی۔ جن سوراج کے گھنشام داس پہلی بار انتخاب لڑ رہے ہیں اور مقابلے کو دلچسپ بنا رہے ہیں۔ یہاں کل 10 امیدوار میدان میں ہیں۔ ناتھ نگر اسمبلی میں اس بار آر جے ڈی نے سابق انتظامی افسر زیڈ حسن کو میدان میں اتارا ہے، جبکہ ایل جے پی (رام ولاس) نے ضلع پنچایت چیئرمین متھن کمار پر داو لگایا ہے۔ بی ایس پی کے رویش چندر روی کشواہا بھی میدان میں ہیں۔ یہاں کل 15 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔

سلطان گنج اسمبلی میں جے ڈی یو اور کانگریس کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے۔ جے ڈی یو نے موجودہ رکن اسمبلی للت نارائن منڈل پر ایک بار پھر بھروسہ ظاہر کیا ہے، وہیں کانگریس نے پرانے امیدوار للن کمار کو دوبارہ میدان میں اتارا ہے۔ جن سوراج سے راکیش کمار بھی انتخابی دوڑ میں ہیں۔ یہاں کل 12 امیدوار میدان میں ہیں۔

بیہ پور اسمبلی میں اس بار اصل مقابلہ بی جے پی اور وی آئی پی کے درمیان ہے۔ بی جے پی نے ایک بار پھر کمار شیلندر کو امیدوار بنایا ہے، جنہوں نے 2020 میں آر جے ڈی کے شیلش کمار کو شکست دی تھی۔ اس بار شیلش کمار جے ڈی یو میں ہیں اور بی جے پی کے حمایت میں سرگرم ہیں۔ وی آئی پی نے ارپنا کماری کو میدان میں اتارا ہے، جنہیں مہاگٹھ بندھن کی حمایت حاصل ہے۔ آر جے ڈی نے اس بار امیدوار نہیں دیا ہے۔ جن سوراج سے پون چودھری بھی انتخاب میں ہیں۔ یہاں کل 10 امیدوار میدان میں ہیں۔

گوپالپور اسمبلی میں اس بار مقابلہ دلچسپ ہے۔ یہاں وی آئی پی اور جے ڈی یو سے باغی ہوئے گوپال منڈل کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے۔ آر جے ڈی نے سابق رکن پارلیمنٹ اور سابق رکن اسمبلی شیلش کمار کو امیدوار بنایا ہے، جبکہ وی آئی پی سے پریم ساگر میدان میں ہیں۔ یہاں کل 10 امیدوار میدان میں ہیں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande