
نئی دہلی، یکم نومبر (ہ س) وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ملائیشیا کے کوالالمپور میں آسیان وزرائے دفاع کی میٹنگ کے دوران آسیان کے وزرائے دفاع سے ملاقات کی۔ آسیان کے وزرائے دفاع نے ہند-بحرالکاہل خطے میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے میں ہندوستان کے اہم کردار کی تعریف کی اور علاقائی سطح پر ہندوستان کے ساتھ دفاعی تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندوستان-آسیان وزرائے دفاع کی دوسری غیر رسمی میٹنگ نے آسیان کے ساتھ ہندوستان کی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو آگے بڑھانے کا ایک اسٹریٹجک موقع فراہم کیا، خاص طور پر 2030-2026 کے لیے آسیان-انڈیا پلان آف ایکشن کے دفاعی اور سیکورٹی اجزاء۔ انہوں نے دو وژنری اقدامات کا اعلان کیا: اقوام متحدہ کے امن مشن میں خواتین پر آسیان-انڈیا پہل اور آسیان-انڈیا ڈیفنس تھنک ٹینک رابطہ۔
ملائیشیا کے وزیر دفاع نے راج ناتھ سنگھ کا اے ڈی ایم ایم چیئر کے طور پر خیرمقدم کیا اور ہندوستان کو ایک سپر پاور قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سائبر اور ڈیجیٹل دفاع کے ساتھ ساتھ دفاعی صنعت اور اختراع کے شعبوں میں ہندوستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کرنے سے آسیان کو ایک کمیونٹی کے طور پر فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے خود انحصاری دفاعی صنعت اور تکنیکی تحقیقی نظام قائم کرنے کی ہندوستان کی صلاحیت کی ستائش کی، جس سے آسیان کے رکن ممالک کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
فلپائن کے وزیر دفاع نے ایک سپر پاور کے طور پر بین الاقوامی قانون اور کثیرالجہتی کے تئیں ہندوستان کے احترام کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ سمندر کے قانون سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن پر عمل کرتے ہوئے ہندوستان نے خطے کے دیگر ممالک کے لیے ایک مثال قائم کی ہے۔ ہند-بحرالکاہل میں پہلے جواب دہندہ کے طور پر ہندوستان کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے آئندہ ہندوستان-آسیان بحری مشق کے لیے مکمل حمایت کا اظہار کیا اور فلپائن کے خصوصی اقتصادی زون میں آئندہ مشترکہ تعاون پر مبنی سرگرمیوں پر زور دیا۔
کمبوڈیا کے وزیر دفاع نے بھی اسی طرح کے جذبات کی بازگشت کرتے ہوئے ہندوستان کے عروج کی تعریف کی اور اقوام متحدہ کے امن مشن اور فوجی طبی تربیت میں اس کے تعاون کے لیے اظہار تشکر کیا۔ فلپائن اور کمبوڈیا کے وزرائے دفاع کے جذبات کی بازگشت کرتے ہوئے، سنگاپور کے وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ آسیان کو خطے میں امن اور سلامتی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرنے کی ہندوستان کی صلاحیت اور صلاحیت پر مکمل اعتماد ہے۔ انہوں نے ہندوستان اور آسیان کے درمیان نوجوان نسل کی سطح پر مزید مشترکہ سرگرمیاں، مزید پالیسی ڈائیلاگ، اور مزید مشترکہ مشقوں اور مکالموں کی بھی تجویز پیش کی، کیونکہ یہ بات چیت مستقبل میں تعاون کی بنیاد ڈالیں گی۔
تھائی وزیر دفاع نے اتفاق کیا کہ آسیان ممالک ہندوستان کی دفاعی صنعت اور ٹیکنالوجی کے نظام سے فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے دفاعی پیداوار میں علاقائی خود انحصاری پر زور دیا۔ آسیان کے وزرائے دفاع نے ان اقدامات کا خیرمقدم کیا اور ہندوستان-آسیان اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو آگے بڑھانے کے لیے ہندوستان کے ساتھ مضبوط تعاون کی امید ظاہر کی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد