
نئی دہلی، 25 اکتوبر (ہ س)۔عوامی شعبے کی انشورنس کمپنی لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا (ایل آئی سی) نے کمپنی کی سرمایہ کاری پر سوال اٹھانے والی دی واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کی تردید کی ہے۔ ایل آئی سی نے کہا کہ اس کی تمام سرمایہ کاری پوری ایمانداری اور مناسب میعار کے تحت کی گئی ہیں۔
لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا نے ہفتہ کو ایکس پوسٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ اڈانی گروپ کی کمپنیوں میں سرمایہ کاری آزادانہ اور تفصیلی چھان -بین کے بعد کی گئی ہے۔ کمپنی نے کہا کہ ایسا بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظور کردہ پالیسیوں کے مطابق کیا گیا ہے۔ ایل آئی سی نے کہا، ”مرکزی وزارت خزانہ یا کسی دوسرے ادارے کے مالیاتی خدمات کے محکمے کا اس طرح کے (سرمایہ کاری) کے فیصلوں میں کوئی رول نہیں ہے۔“
کمپنی نے کہا کہ ایل آئی سی نے اپنی جانچ میں اعلیٰ معیار کو یقینی بنایا ہے۔ اس کے تمام سرمایہ کاری کے فیصلے موجودہ پالیسیوں، ایکٹ کی دفعات اور انضباط کے رہنما خطوط کے مطابق اس کے تمام شراکت داروں کے بہترین مفاد میں کیے جاتے ہیں۔
کمپنی نے کہا کہ دی واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں شائع ہونے والے مبینہ بیانات ایل آئی سی کے منظم فیصلہ سازی کے عمل کو نقصان پہنچانے، ایل آئی سی کی ساکھ اور ہندوستان میں مالیاتی شعبے کی مضبوط بنیاد کو نقصان پہنچانے کے ارادے سے کیے گئے لگتے ہیں۔
ملک کی سب سے بڑی انشورنس کمپنی نے واشنگٹن پوسٹ کی طرف سے لگائے گئے سرمایہ کاری سے متعلق الزامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ایل آئی سی کے سرمایہ کاری کے فیصلے بیرونی عوامل سے متاثر ہوتے ہیں، ایسے الزامات جھوٹے، بے بنیاد اور سچائی سے بہت دور ہیں۔
غور طلب ہے کہ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی حکام نے مئی میں ایک تجویز کا مسودہ تیار کیا تھا۔ اس تجویز کے تحت، ملک کی سب سے بڑی انشورنس کمپنی، ایل آئی سی کو اڈانی گروپ کی کمپنیوں میں تقریباً 3.9 ارب ڈالر (تقریباً 34,000 کروڑ روپے) کی رقم کی سرمایہ کاری کی جانی تھی۔ ایل آئی سی نے ان دعوو¿ں کو صریح جھوٹ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد