سجاد لون نے وزیر اعلی عمر عبداللہ پر بی جے پی کے کہنے پر کانگریس کو آر ایس ٹکٹ دینے سے انکار کرنے کا الزام لگایا
سرینگر، 14 اکتوبر (ہ س): پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون نے منگل کو اعلان کیا کہ وہ آئندہ راجیہ سبھا انتخابات میں نیشنل کانفرنس کے امیدواروں کو ووٹ نہیں دیں گے۔ لون نے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ پر بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنے اور کانگریس کو دھو
سجاد لون نے وزیر اعلی عمر عبداللہ پر بی جے پی کے کہنے پر کانگریس کو آر ایس ٹکٹ دینے سے انکار کرنے کا الزام لگایا


سرینگر، 14 اکتوبر (ہ س): پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون نے منگل کو اعلان کیا کہ وہ آئندہ راجیہ سبھا انتخابات میں نیشنل کانفرنس کے امیدواروں کو ووٹ نہیں دیں گے۔ لون نے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ پر بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنے اور کانگریس کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا۔ تفصیلات کے مطابق، لون نے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں ایک ویڈیو کلپ دیکھا ہے جس میں وزیر اعلیٰ نے مشورہ دیا ہے کہ جو بھی راجیہ سبھا انتخابات میں این سی کی حمایت نہیں کرتا ہے وہ مؤثر طریقے سے بی جے پی کا ساتھ دے رہا ہے۔ انہوں نے اس موقف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی بیان بازی کانگریس اور دیگر کو بھی بی جے پی کے حامیوں کے طور پر رنگ دیتی ہے، جسے انہوں نے حیران کن قرار دیا۔ماضی کے سیاسی واقعات کو یاد کرتے ہوئے، لون نے این سی، خاص طور پر عمر عبداللہ پر 2024 کے انتخابات میں جموں و کشمیر کے لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔ہم الیکشن ہار گئے، اور ہماری امیدیں چکنا چور ہو گئیں۔ ایک ہی چیز کے لیے ہم پر کتنی بار الزام لگایا جائے گا؟ انہوں نے دوسروں کے خلاف این سی کے بار بار الزامات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا۔ لون نے چیف منسٹر کو چیلنج کیا کہ وہ یہ ثابت کریں کہ کانگریس کو راجیہ سبھا کی نشست دینے سے انکار بی جے پی کی ہدایت پر نہیں کیا گیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمر عبداللہ نے ماضی میں متنازعہ حالات میں دہلی کا سفر کیا تھا، خاص طور پر آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے سے پہلے، اور این سی پر کانگریس کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کے خلاف کانگریس کی مسلسل مخالفت پر روشنی ڈالتے ہوئے لون نے کہا، صرف ایک ہی پارٹی ہے جو صحیح معنوں میں بی جے پی مخالف ہے اور وہ ہے کانگریس۔ این سی نے پہلے بھی بی جے پی کے ساتھ تعاون کیا ہے، لیکن کانگریس نے کبھی ایسا نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے معاملے پر صرف کانگریس ہی اہم کردار ادا کر سکتی ہے کیونکہ بی جے پی نہیں چاہتی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ این سی کے حالیہ اقدامات سے صرف بی جے پی کو فائدہ ہوتا ہے۔ اپنے موقف سے خطاب کرتے ہوئے لون نے کہا کہ وہ نظریاتی یا عملی طور پر کبھی بھی نیشنل کانفرنس کو ووٹ نہیں دیں گے۔ انہوں نے موجودہ انتظامیہ کے تحت عام کشمیریوں کو درپیش مشکلات کی بھی نشاندہی کی، ایک کارکن کی مثال دیتے ہوئے جس کی بیمار ماں کو منتقلی سے انکار کر دیا گیا تھا۔ لون نے بی جے پی لیڈروں کے ساتھ عمر عبداللہ کی بات چیت، بی جے پی عہدیداروں کے ساتھ گزارے ہوئے وقت اور اہم فیصلوں پر ان کے ساتھ اتحاد کی تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے چیف منسٹر کی قیادت اور مقاصد پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے این سی کو اپنی پوزیشن واضح کرنے کا چیلنج دیا اور پوچھا، ’’بی جے پی کے لیے اس سے اچھی خبر کیا ہو سکتی ہے کہ آپ کانگریس کو سیٹ سے انکار کر دیں؟ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir


 rajesh pande