امپھال، 13 اکتوبر (ہ س)۔ منی پور میں پولیس اور سیکورٹی فورسز ریاست کے مختلف حصوں میں عسکریت پسندوں کو پکڑنے اور ہتھیار ضبط کرنے کے لیے مسلسل مہم چلا رہی ہیں۔ اس سلسلے میں دو عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور بھاری مقدار میں اسلحہ ضبط کیا گیا ہے۔
منی پور پولیس ہیڈکوارٹر کے ذریعہ پیر کو جاری کردہ ایک بیان میںکہا گیاکہ سیکورٹی فورسز نے کانگلیئی یاول کنا لوپ (کے وائی کے ایل ) کیڈر کے ایک فعال رکن نونگ مایئتھیم شیام کمار میتیئی عرف رامو (39) کو گرفتار کیا ہے ۔ ملزم کاکچنگ تھانہ علاقہ کا رہائشی ہے۔اس کو امپھال مشرقی ضلع کے اینڈرو تھانہ علاقہ کے تحت اچون اوانگ لیکائی سے گرفتار کیا گیا تھا۔
کانگلیئی یاول کنا لوپ (کے وائی کے ایل ) ایک میتیئی باغی گروپ ہے جو بھارتی ریاست منی پور میں سرگرم ہے۔ اس کی تشکیل جنوری 1994 میں ناموئجم اوکن کی قیادت والے یونائیٹڈ نیشنل لبریشن فرنٹ (یو این ایل ایف) کے ایک دھڑے نے کانگلیی پاک کمیونسٹ پارٹی (کے سی پی) اور پیپلز ریوولیوشنری پارٹی آف کانگلیئی پاک (پی آر پی کے ) کے الگ ہونے والے گروپوں کے ساتھ مل کر دی تھی۔
اسی سلسلے میں، سیکورٹی فورسز نے کانگلیئی پاک کمیونسٹ پارٹی (پروگریسو سوشلسٹ کونسل) یا (کے سی پی -پی ایس سی ) کا ایک سرگرم کارکن ، کونتھوجم وکاس میتیئی عرف تمتھیبا عرف بنگو (22) کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم کو امپھال مغربی ضلع کے لمشانگ تھانے کے تحت لمشانگ ہاورنگ سبل ممنگ لیکائی میں واقع اس کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا ۔
کانگلی پاک کمیونسٹ پارٹی (پروگریسو سوشلسٹ کونسل) یا کے سی پی (پی ایس سی) بھی منی پور میں ایک کالعدم عسکریت پسند گروپ ہے جوجبری وصولی میں ملوث ہے اور کانگلی پاک کمیونسٹ پارٹی (کے سی پی) کا ایک کالعدم دھڑا ہے۔
دریں اثنا، سیکورٹی فورسز نے بشنو پور ضلع کے اندر کئی مقامات پر مہم چلاتے ہوئے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا۔ برآمد شدہ مواد میں ایک انساس رائفل بمعہ میگزین، پانچ بولٹ ایکشن رائفلز، میگزین کے ساتھ ایک اے کے 47 رائفل، میگزین کے ساتھ ایک ایم پی 9، دو ڈی بی بی ایل بندوقیں، دو .32 پستول اور ایک میگزین، مختلف ہتھیاروں کے 15 زندہ کارتوس، تین 12 بور کارتوس ، دو اسٹن شیل، دو ربر بلٹ، تین آنسو گیس کے گولے اور تین بی پی پلیٹ شامل ہیں۔
سیکورٹی فورسز کی جانب سے اضلاع کے سرحدی اور حساس علاقوں میں سرچ آپریشن اور علاقے پر غلبے کی کاروائی بھی جاری ہے۔ منی پور کے مختلف اضلاع میں پہاڑیوں اور وادیوں میں کل 115 چوکیاں/ناکے قائم کیے گئے تھے، حالانکہ کسی کو حراست میں نہیں لیا گیا ۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد