وزیر کھیل منڈاویہ نے اسٹیک ہولڈرز سے مشن اولمپک سیل میٹنگ میں زیادہ سے زیادہ تعاون کرنے کی اپیل کی
نئی دہلی، 9 جنوری (ہ س)۔ مرکزی وزیر کھیل منسکھ منڈاویہ نے بدھ کو یہاں دھیان چند نیشنل اسٹیڈیم میں مشن اولمپک سیل کی میٹنگ طلب کرتے ہوئے تمام شراکت داروں سے ملک کو کھیلوں میں آگے لے جانے میں تعاون کرنے کی اپیل کی۔ منڈاویہ نے 2028 میں لاس اینجلس گیمز کی تیاری کے منصوبوں پر مرکوز میٹنگ میں کہا، ’’ہندوستان کا کھیلوں کا بنیادی ڈھانچہ اور فنڈنگ عالمی سطح پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ممالک کے برابر ہے۔ اولمپکس میں تمغہ جیتنا ایک سال یا چھ ماہ کا کام نہیں ہے۔ اس کے لیے پہلے سے اچھی تیاری کی ضرورت ہے۔‘‘
میٹنگ میں گگن نارنگ، پلیلا گوپی چند، ویرین رسکنہا، اپرنا پوپٹ، ڈاکٹر ستیہ پال سنگھ، پرشانتی سنگھ، گایتری مڈکیکر، کملیش مہتا، سائرس پونچا، دیپتی بوپیا، سدھارتھ شنکر، منیشا ملہوترا، گوتم وڈھیرا، پریم لوچب سمیت بہت سے لوگوں نے شرکت کی۔ میٹنگ میں ملک بھر سے کھلاڑیوں، کوچز اور منتظمین کے ساتھ ساتھ وزارت کھیل اور اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (ایس اے آئی) کے عہدیدار بھی اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے لیے جمع ہوئے۔
وزارت کھیل کی سکریٹری سجاتا چترویدی نے نئے تشکیل شدہ مشن اولمپک سیل کے ممبران اور ٹارگٹ اولمپک پوڈیم اسکیم (ٹاپس) کے نئے سی ای او نچھتر سنگھ جوہل کا تعارف کرایا۔ وزیر کھیل نے قومی کھیلوں کی فیڈریشنوں، ریاستی حکومتوں، کارپوریٹ ہاوسز، پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگس اور این جی اوز کی مشترکہ کوششوں سے ملک میں کھیلوں کے ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے کے لیے 360 ڈگری اپروچ اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن