ریزرو بینک نے نومبر میں آٹھ ٹن سونا خریدا، ملک کے سونے کے ذخائر 876 ٹن: رپورٹ
نئی دہلی ، 06 جنوری (ہ س)۔ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) اپنے سونے کے ذخائر میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے۔ دنیا بھر کے مرکزی بینکوں نے نومبر 2024 میں اجتماعی طور پر 53 ٹن سونا اپنے سونے کے ذخائر میں شامل کیا ہے ، جس میں آر بی آئی کا آٹھ ٹن سونا بھی ش
ریزرو بینک نے نومبر میں آٹھ ٹن سونا خریدا، ملک کے سونے کے ذخائر 876 ٹن


نئی دہلی ، 06 جنوری (ہ س)۔

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) اپنے سونے کے ذخائر میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے۔ دنیا بھر کے مرکزی بینکوں نے نومبر 2024 میں اجتماعی طور پر 53 ٹن سونا اپنے سونے کے ذخائر میں شامل کیا ہے ، جس میں آر بی آئی کا آٹھ ٹن سونا بھی شامل ہے۔

ورلڈ گولڈ کونسل (ڈبلیو جی سی) نے پیر کو جاری کردہ اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دنیا بھر کے مرکزی بینکوں نے سال 2024 کے آخری مرحلے میں سونے کی مانگ جاری رکھی۔ مرکزی بینکوں نے نومبر میں مجموعی طور پر اپنے سونے کے ذخائر میں 53 ٹن اضافہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق ریزرو بینک نے نومبر میں سال 2024 میں سونا خریدنے کا عمل جاری رکھا اور اپنے ذخائر میں آٹھ ٹن سونا شامل کیا۔ اس کے ساتھ، سال 2024 میں آر بی آئی کی طرف سے خریدے گئے سونے کی کل مقدار بڑھ کر 73 ٹن ہو گئی، جبکہ اس کے سونے کے کل ذخائر بڑھ کر 876 ٹن ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق سال 2024 میں زیادہ تر ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کے مرکزی بینک عالمی اقتصادی غیر یقینی صورتحال کے ماحول میں ایک مستحکم اور محفوظ اثاثے کی ضرورت کے پیش نظر سونے کے خریدار رہے۔ڈبلیو جی سی کے مطابق،آر بی آئی 2024 میں سونے کی خریداری کے معاملے میں پولینڈ کے مرکزی بینک این بی پی کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔ نیشنل بینک آف پولینڈ (این بی پی) نے نومبر میں کل 21 ٹن سونا خریدا ، جس سے اس کی کل خریداری 90 ٹن ہو گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پیپلز بینک آف چائنا نے چھ ماہ کے وقفے کے بعد سونے کی خرید دوبارہ شروع کی ، نومبر میں پانچ ٹن خریدے، اس کی کل خریداری 34 ٹن تک پہنچ گئی۔ اس طرح چین کے مرکزی بینک کے پاس کل 2,264 ٹن سونے کے ذخائر ہیں۔ڈبلیو جی سی کی رپورٹ کے مطابق سنگاپور کی مانیٹری اتھارٹی نومبر کے مہینے میں سونے کی فروخت میں سب سے آگے رہی۔ اس نے نومبر میں پانچ ٹن سونا فروخت کیا ، جس سے اس کے سونے کے کل ذخائر کم ہو کر 223 ٹن رہ گئے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande